لاس اینجلس (نیوزڈیسک)ترکی کی طرف سے غزہ بھیجے جانےوالے امدادی بحری قافلے پر حملے میں امریکی شہری کی ہلاکت کے الزام میں سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود باراک کےخلاف مقدمہ درج کرا دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2010 میں پیش آنےوالے واقعے میں غزہ کا اسرائیلی محاصرہ توڑنے کی کوشش کرنےوالے امدادی بحری قافلے پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے امریکی شہری فرقان دوگان سمیت 9 امدادی کارکن ہلاک ہو گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق فرقان دوگان کے اہل خانہ نے سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود باراک کےخلاف مقدمہ لاس اینجلس کی ایک عدالت میں دائر کیا ہے۔ فرقان دوگان کے اہل خانہ کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے فرقان کو 5 گولیاں اس وقت ماریں جب اس نے ایک ویڈیو کیمرہ ہاتھ میں پکڑا ہوا تھا اور آخری گولی انتہائی قریب سے اس کے سر میں ماری گئی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں