ممبئی (نیوز ڈیسک) بھارت میں ایٹمی بم بنانے والے پراسرار موت مرنے لگے ، چار سال میں گیارہ سائنسدان پھندوں ، دھماکوں ، ایکسیڈنٹ یا سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے۔بھارت کا جوہری ادارہ ہے یا موت کا کنواں ،ایک نہ دو ، چار سال میں گیارہ جوہری سائنسدانوں کی زندگیاں نگل گیا۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دو ہزار نو سے تیرہ کے درمیان آٹھ انجینئرز اور سائنسدان دھماکوں ، پھندوں سے یا سمندر میں ڈوب کر مر گئے۔نیوکلیئر پاور کارپوریشن کے تین سائنسدان میں سے دو نے مبینہ طور پر خودکشی اور ایک سڑک حادثے میں ہلاک ہوگیا۔بارک ریسرچ سینٹرکے سی گروپ کے دو سائنسدانوں کی لاشیں ، پھندے سے لٹکی ہوئی ملیں۔دو سائنسدان کیمسٹری لیب میں ایک پراسرار آگ میں جھلس کر مرگئے ، ایف گریڈ کے ایک سائنسدان کو گھر میں گلا دبا کر قتل کیا گیا ، قاتل کا آج تک پتہ نہیں لگایا جا سکا۔ڈی گریڈ کے ایک سائنسدان نے خودکشی کر لی جس کا کیس پولیس نے بند کر دیا۔ کلپاکم میں تعینات ایک سائنسدان نے سمندر میں چھلانگ لگا کر زندگی ختم کرلی۔ممبئی میں ایک سائنسدان نے پھندا لگا کر زندگی کا خاتمہ کیا جبکہ ایک نے کرناٹک میں دریا میں کود کر خودکشی کر لی۔