واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی صدر نے افغانستان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سمیت تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے بات کریں ۔ان کے بقول پاکستانی وزیراعظم سے افغانستان کے مسئلہ پر بات ہوگی ۔ منصوبے کے مطابق رواں برس کے اختتام تک افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کو ساڑھے 5 ہزار تک لایا جانا تھا ، تاہم صدر اوبامہ نے اپنے پرانے منصوبے کو تبدیل کرتے ہوئے 9 ہزار 800 فوجیوں کو فی الحال افغانستان میں تعینات رکھنے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان امریکی فوجیوں کی تعداد کو فی الحال کم نہ کرنا ، طویل المدتی کامیابی کیلئے ضروری ہے ، افغان فورسز نے کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ تاہم ابھی وہ اس حد تک مضبوط نہیںجتنے حالات متقاضی ہیں ۔اوبامہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعینات امریکی فوج انسداد ، دہشتگردی اور افغان فورسز کی تربیت پر توجہ مرکوز رکھیں گی تاہم مذاکرات افغانستان میں امن کا واحد حل ہے ۔ اوبامہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے دہشتگردوں پر دباﺅ آنے کے بعد وہ افغانستان بھاگ آئے ہیں ، افغانستان کو دہشتگردوں کی جنت نہیں بننے دینگے ۔ ان کے مطابق افغان فورسز نے اتحادی افواج کے ساتھ قندوز سے طالبان کا نکالا ، مستقبل میں بھی افغان فورسز کی مدد جاری رکھیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ 2016 ءتک 5500 امریکی فوجی جلال آباد اور قندہار میں تعینات رہیں گے ۔