یروشلم (آن لائن) اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی جانب سے یروشلم کے عرب علاقوں میں ایک بڑا آپریشن شروع کر دیا ہے غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق اسرائیلی پولیس نے جبلِ میکابر کے داخلی راستے کو بند کر دیا ہے۔ اس علاقے سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینیوں پر الزام ہے کہ انھوں نے منگل کو تین اسرائیلیوں کو قتل کیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے آپریشن شروع ہونے کے چند گھنٹوں بعد یروشلم کے مرکزی بس سٹیشن پر ایک اسرائیلی خاتون کو چاقو سے زخمی کرنے والے ایک فلسطینی کوشہیدکر دیا۔ایک فلسطینی نے اولڈ سٹی میں ایک پولیس اہلکار کو چاقو کے وار سے زخمی کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اسے بھی گولی مار کر ہلاک کر دیا۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے حالیہ دو ہفتوں کے دوران فائرنگ اور چاقو سے وار کرنے کے واقعات میں سات اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب فلسطین کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے ان واقعات میں کم سے کم 30 فلسطینی ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ادھر امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاو¿س نے یروشلم میں تشدد کی کارروائیوں پر ’تشویش‘ ظاہر کی ہے۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ اور وائٹ ہاو¿س نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیرِ خارجہ جان کیری جلد ہی خطے کا دورہ کریں گے تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی نے یروشلم پوسٹ کو ایک انٹرویو میں وزیرِ خارجہ جان کیری کے اس تبصرے کو کم کرنے کی کوشش کی جس میں انھوں نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ ان کے خیال میں اسرائیل کی آباد کاری کی پالیسی سے تشدد بڑھ رہا ہے۔فلسطین کے صدر محمود عباس نے یروشلم میں تشدد کے بڑھتے بعد حالیہ واقعات کے بعد پہلی بار کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کے اقدامات سے ’ مذہبی تصادم کے پھیلنے کا خطرہ ہے جس سے ہر چیز جل جائے گی۔ یروشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے فلسطینی صدر محمود عباس سے کہا: ’جھوٹ بولنا اور اشتعال دلانا چھوڑ دو۔‘اسرائیلی کابینہ نے اس بات کا بھی اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیلیوں پر حملہ کرنے والے فلسطینوں کے مکانوں کو کچھ ہی دنوں میں مسمار کر دیں اور انھیں مکان دوبارہ بنانے کی اجازت نہیں ہو گی اور ان افراد کے خاندانوں سے یروشلم میں رہنے کا اختیار واپس لے لیا جائے گا۔