جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت میں پوسٹ مارٹم کے وقت لاش زندہ ہوگئی

datetime 13  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (نیوز ڈیسک) بھارتی شہر ممبئی کے ایک ہسپتال میں پوسٹ مارٹم سے عین قبل لاش کے زندہ ہونے کا ایک منفرد معاملہ سامنے آیا ہے۔ دراصل ایک شخص کو مردہ قرار دے کر ڈاکٹروں نے ’لاش‘ کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا تھا لیکن پوسٹ مارٹم سے عین قبل وہ زندہ ہو گیا۔ لک مانیہ تلک ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کا عمل شروع ہونے والا ہی تھا کہ جب اس شخص نے اپنی آنکھیں کھولیں تو ڈاکٹر اور ہسپتال کے دیگر ملازم تعجب میں پڑگئے۔ سائن کے ہسپتال نے اس معاملے میں اپنی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ہسپتال کے ڈین ڈاکٹر سلیمان مرچنٹ نے بتایا کہ پولیس نے کہا کہ ہم ایک ’ڈیڈ باڈی‘ لائے ہیں جس کا پوسٹ مارٹم فوری طور پر ہونا ہے کیونکہ ہمیں وی آئی پی کی سکیورٹی کے لیے جلدی جانا ہے۔ ڈاکٹر سلیمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر کو جلد بازی میں ہی چیک اپ کرنا پڑا جس کی وجہ سے یہ غفلت ہو گئی۔ جس شخص کو مردہ سمجھ کر ہسپتال لایا گیا تھا، تقریباً 42 سال کے اس شخص کا نام پرشانت بتایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پولیس نے بتایا ہمیں ایک شخص کے بے ہوش ہونے کی اطلاع ملی تھی جس پر پولیس اس شخص کو لے کر لوک مانیہ تلک جنرل ہسپتال گئی تھی۔ اس شخص کے مردہ سمجھے جانے کے معاملے میں کچھ دیگر پہلو بھی سامنے آئے ہیں۔ جیسے یہ کہ معمول کے مطابق باڈی کو شعبہ حادثات میں نہیں رکھا گیا اور چیک اپ کے فوراً بعد براہ راست اسے مردہ خانے بھیج دیا گیا۔ اس سلسلے میں ہسپتال کی ڈائری انٹری کے حوالے سے بھی متضاد بیان سامنے آ رہے ہیں۔ اپنی شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بعض لوگوں نے بتایا کہ پہلے مردہ خانے کی ڈائری میں اس کے اندراج کی خبر آئی تھی لیکن اب اس کے بارے میں درست اور حتمی معلومات نہیں مل رہی ہیں۔ فی الحال مریض کو آئی سی یو میں سخت نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر سلیمان نے بتایا کہ مریض کی حالت میں اب کافی بہتری آئی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…