انقرہ(نیوزڈیسک)بم دھماکوں میں کون ملوث؟ترک وزیراعظم نے بتادیا،سخت ترین ردعمل کی تیاریاں،ترکی کے وزیراعظم احمد داﺅداوگلو نے گذشتہ روز انقرہ میں ایک جلوس کے دوران ہونے والے دوہرے بم دھماکوں کی ذمہ داری دولت اسلامیہ (داعش )کرد علیحدگی پسند تنظیم کردستان ورکرزپارٹی اور دائیں بازو کی پیپلز فریڈم انقلابی پارٹی پرعائد کرتے ہوئے 86 افراد کی ہلاکت اور 186 کے زخمی ہونے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔دوسری جانب کردوں کی حامی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انقرہ میں بم دھماکوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 97 تک جا پہنچی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انقرہ میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیراعظم نے کہا کہ جلوس پرمیں دو خود کش بمباروں نے دھماکے کرکے ملک کے امن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے واقعے کے بعد ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا اور کہا کہ داعش، کرد لیبر پارٹی اور پیپلز فریڈم انقلابی پارٹی ان دھماکوں میں ملوث ہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ روز ریلوے اسٹیشن کے قریب بم دھماکوں کے بعد پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر ہوائی فائرنگ کی تھی۔ مظاہرین نے پولیس پر شہریوں کے قتل عام کا الزام عاید کیا اور پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔