تہران (نیوزڈیسک)وہی ہوا جس کی توقع تھی ،ایرانی صدرنے امریکہ کو وہ پیشکش کردی جس کا عرصے سے منتظرتھا،ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ جوہری سمجھوتہ پر مذاکرات سے سفارتکاری کی میز پر ثابت ہوگیا کہ منطق کی طاقت، دھمکیوں اور دباو¿ پر بخوبی غلبہ حاصل کرسکتی ہے،امریکہ کے لئے ایران میں سرمایہ کاری کے لئے راہیں کھلی ہیں وہ اپنی عائد کردہ پابندیاں ختم کریں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہاں ایک بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ نجی شعبے کی تقویت اور مسابقت کا فروغ ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ایران کا مستقبل کا راستہ معیشت کی ترقی، غیر پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں اضافے اور نئی نسل کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کا راستہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت ملکی اقتصادی منڈیوں میں استحکام پیدا کرنے اور غیر پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار و برآمدات میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کو اس وقت غیر ملکی تجارت، پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات اور روزگار کے حوالے سے نئے اقدامات کی ضرورت ہے اور ایران نئے حالات کے تقاضوں کے مطابق ملکی اور غیر ملکی سرمائے کے حصول اور ٹیکنالوجی درآمد کرنے کے لئے تیار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ایٹمی اتفاق رائے کو دنیا کی خارجہ پالیسی اور سفارتکاری کی تاریخ کی عظیم ترین چوٹی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جوہری سمجھوتہ پر مذاکرات کے دوران پہلی بار سفارتکاری کی میز پر ثابت ہوگیا کہ منطق کی طاقت، دھمکیوں اور دباو¿ پر بخوبی غلبہ حاصل کرسکتی ہے۔ ایرانی صدر نے ایران کی معیشت میں امریکی سرمایہ کاروں کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ ایران میں امریکی سرمایہ کاروں کے لئے کبھی کوئی رکاوٹ نہیں تھی اور آج بھی اگر وہ اپنی حکومت کی عائد کردہ رکاوٹیں دور کرلیں تو راستہ سب کے لیے کھلا ہے۔