اسٹاک ہوم(نیوز ڈیسک)اس سال طبیعات یا فزکس کے شعبے میں نوبل انعام جیتنے والے سائنسدانوں کا تعلق جاپان اور کینیڈا سے ہے۔ دونوں نے کائنات کے مبہم ترین ذررات نیوٹرینوز میں کمیت کی موجودگی دریافت کی۔تکاکی کاجیٹا ٹوکیو یونیورسٹی کے کاسمک رے یا فلکیاتی شعاعوں سے متعلق انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر اور آرتھر مک ڈونلڈ کینیڈا کی کوئنز یونیورسٹی میں فزکس کے پروفیسر ہیں۔دونوں کی مشترکہ تحقیق کے ذریعے نیوٹرینوز میں کمیت یا ماس کی موجودگی کا پتہ لگا یا گیا۔ ایک عرصے تک یہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ نیوٹرینوز ہی غالبا ڈارک میٹر یا سیاہ مادہ ہیں۔تاہم یہ بات درست ثابت نہ ہوئی اور نئی تحقیق نے مادے کی ماہیت اور نوعیت سے متعلق نظریات کو تبدیل کر کے رکھ دیا۔ڈاکٹر مک ڈونلڈ نے بتایا کہ تجربات کے دوران یہ دیکھ کر حیرت کی انتہا نہ رہی کہ سورج سے زمین تک سفر کرنے والے نیوٹرینوز مسلسل اپنی ساخت تبدیل کرتے چلے گئے۔نوبل پرائز کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس حیرت انگیزدریافت سے کائنات میں ہونے والے حرکت کو سمجھنے میں کافی مدد ملی گی۔اس کارنامے پر انعام کی صورت میں دونوں سائنس دانوں کو مشترکہ طور پر آٹھ ملین سویڈش کراون یا نو لاکھ 62 ہزار ڈالر کی رقم دی جارہی ہے