تہران(نیوز ڈیسک)ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای امریکا سے مزید مذاکرات کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سے بات چیت کاعمل ایران کے مفاد میں نہیں، اس سے تہران کو صرف نقصان ہوگا ،انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے زور دیا کہ امریکا سے مذاکرات کا مطلب ایران میںواشنگٹن کی ثقافت، سیاست ، معیشت اور سیکورٹی کے اثرورسوخ کے لیے دروازے کھولنے کے مترداف ہے، تفصیلات کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کے روز امریکا کے ساتھ مزید مذاکرات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ بدھ کے روز انقلابی گارڈز کے بحری کمانڈروں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ بات چیت سے ایران کو صرف نقصان ہی پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے امریکی ایران پر اثرانداز ہونا چاہتے ہیں، مگر ایران میں کچھ افراد کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی۔ خامنہ ای نے کہا کہ دشمن ممالک ایرانی عوام اور حکومتی عہدیداروں کی ذہنیت تبدیل کر کے ایران کے قومی مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔