جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

بحیرہ روم میں انسانی اسمگلروں کی گرفتاری کےلئے آپریشن شروع،خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر سمگلرز کےخلاف عملی کارروائی کی جائےگی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
German Chancellor Angela Merkel, right, talks to Vice Chancellor and Economy Minister Sigmar Gabriel during a debate about the European Union and an Eastern Partnership with former Soviet Republics at the German parliament Bundestag, in Berlin, Germany, Thursday, May 21, 2015. (AP Photo/Markus Schreiber)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برسلز(نیوزڈیسک)یورپی ممالک نے بحیرہ روم میں فعال انسانوں کے اسمگلروں کی گرفتاری کے لیے عسکری آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ سینکڑوں انسانوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے ان اسمگلروں کو سمندری مافیا قرار دیا جا رہا ہے۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق بحیرہ روم میں گشت کرنے والے یورپی جنگی بحری جہازوں نے بدھ کے دن سے انسانوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس آپریشن کے تحت اب یورپی ممالک کی بحریہ بین الاقوامی پانیوں میں ان بے رحم اسمگلرز کو گرفتار کر سکے گی۔یورپی ممالک کے چھ جنگی بحری جہاز لیبیا کے سمندری حدود سے کچھ دور بین الاقوامی سمندری علاقے میں پہلے سے ہی فعال تھے، جو نگرانی اور ریسکیو کے کاموں میں مصروف تھے۔ تاہم اب یہ اپنی کارروائی کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے اسمگلروں کو گرفتار بھی کر سکیں گے۔پہلے مرحلے میں یورپی بحریہ نے ایسے اسمگلرز کے نیٹ ورک کا پتہ چلایا اور دیگر اہم معلومات حاصل کیں۔ اب دوسرے مرحلے میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ان اسمگلرز کے خلاف عملی کارروائی کی جائے گی۔ موگرینی کے مطابق اب یہ آپریشن دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔یہ امر اہم ہے کہ انسانوں کے اسمگلرز لوگوں کو غیر قانونی طور پر لیبیا سے اٹلی پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ لوگوں سے بھاری معاوضے وصول کرتے ہیں جبکہ احتیاطی تدابیر بھی اختیار نہیں کرتے۔ ماہی گیری کے لیے استعمال ہونے والے کشتیوں کے ذریعے بھی لوگوں کو یورپ پہنچانے کی کوشش کی جاتی ہے اور یوں مختلف حادثات بھی رونما ہوتے رہتے ہیں، جن سے لوگ بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک بھی ہو جاتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…