ہفتہ‬‮ ، 16 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

روایتاکہاجاتاہے ایٹمی بٹن دبادونگا،حقیقت میں ایسی کوئی چیزوجود نہیں رکھتی ،بی بی سی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوزڈیسک) لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن کہتے ہیں کہ وہ ایٹمی بٹن نہیں دبائیں گے لیکن بی بی سی کے صحافی جسٹن پارکنسن سوال کرتے ہیں کہ کیا واقعی کوئی ایسا بٹن موجود ہے؟ ایسا لگتاہے اوباما، پیوٹن، اولاند، کیمرون اور دوسرے تمام ایک بٹن کے ساتھ ہی بیٹھے ہیں جسے دبانے سے انکے ایٹمی ہتھیار حرکت میں آجائیں گے۔ بی بی سی کے پروگرام ’ٹودے‘ میں لیبر پارٹی کے رہنما جیریمی کوربن سے سوال کیا گیا کہ اگر وہ وزیراعظم بن گئے تو کیا کبھی اس بٹن کو دبائیں گے، تو انکا جواب تھا ’نہیں۔‘ لیکن انہیں اس بٹن کے بارے میں پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، کیونکہ ایسا کوئی بٹن ہے ہی نہیں۔ دفاعی ماہر پال بیور کا کہنا ہے کہ ایٹمی میزائل چلانے کا حتمی فیصلہ وزیر اعظم (یا اسکی غیر موجودگی میں نامزد کردہ نائب) کا ہی ہوتا ہے، اسکو تکمیل تک پہنچنے کے لیے مختلف مراحل سے گزرنا ہوتا ہے۔ وزیراعظم فیصلہ کرتا ہے، لیکن اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانے کے دوران مختلف مراحل پر اٹارنی جنرل اور جوائنٹ انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ تاثر غلط ہے کہ ایسا کوئی تباہ کن بٹن موجود ہے لیکن ایسا صرف روایتاً کہاجاتا ہے کیونکہ اس مشینی دور میں خیال کیا جاتا ہے کہ ہر چیز ایک بٹن دبانے سے ہوجائیگی۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…