واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکہ میں محکمہ انصاف نے وفاق کے زیرِ انتظام جیلوں سے تقریباً 6 ہزار قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ان افراد کی رہائی رواں ماہ کے آخر تک عمل میں آئے گی اور یہ امریکی تاریخ میں وفاقی جیلوں سے ایک وقت میں اتنے زیادہ قیدیوں کی رہائی کا سب سے بڑا واقعہ ہوگا۔ ہزاروں قیدیوں کی رہائی کا مقصد جیل میں ہجوم میں کمی کرنا بھی ہے۔ اس کے علاوہ ان میں بہت سے قیدی ایسے ہیں جو منشیات سے متعلق جرائم کی سزا میں کمی کی پالیسی سے مستفید ہوں گے۔ اخبار کے مطابق رہائی پانے والے اکثر قیدی ابتدا میں اپنے گھروں میں نظربند کیے جائیں گے اور اس کے بعد ہی انھیں آزادی ملے گی تاہم ان کی نگرانی کی جاتی رہے گی۔ سزاو¿ں کا تعین کرنے والے پینل نے ایسے غیر متشدد منشیات فروشوں کی سزا کے رہنما اصولوں میں تبدیلی کی ہے جو 1980 اور 1990 کی دہائی میں پکڑے گئے تھے۔ پینل کا اندازہ ہے کہ اس تبدیلی سے امریکی جیلوں میں اس قسم کے جرائم کی وجہ سے قید ایک لاکھ میں سے 46 ہزار قیدی جلد رہائی کے حقدار ہوں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس وقت امریکہ میں وفاقی جیلوں میں دو لاکھ چھ ہزار قیدی موجود ہیں جبکہ 1980 میں یہ تعداد 25 ہزار تھی۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ملک بھر میں وفاقی اور ریاستی جیلوں میں قید افراد کی کل تعداد اس وقت 15 لاکھ 60 ہزار ہے