بیجنگ(اے این این) چین میں سمندری طوفان کے بعد تیز ہوا اور بگولوں نے تباہی مچادی،10افراد ہلاک،سینکڑوں بے گھر،املاک کو شدید نقصان پہنچا،طوفانی ہواوں اور لہروں کے باعث کھلے سمندر میں موجود ماہی گیروں کی کئی کشتیاں بھٹک گئیں،ایک ماہی گیر ہلاک،16لاپتہ ،طوفان کے زیرِ اثر چلنے والی ہواوں کی رفتار 162 سے 180 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی جس کے باعث کئی ساحلی علاقوں میں بجلی اور پانی کی ترسیل اور ٹیلی کمیونی کیشن کا نظام تباہ ہوگیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کی جنوبی ساحلی پٹی میں آنے والے شدید طوفان کے باعث کم از کم10 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے ہیں جب کہ املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔چین کے محکمہ موسمیا ت کے مطابق سمندری طوفان ‘موجیگے’ صوبہ گوانگ ڈونگ کے ساحلی شہر ژانگ جنگ سے اتوار کی سہ پہر ٹکرایا تھا جس کے زیرِ اثر ساحلی علاقوں کو سخت طوفانِ باد و باراں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔چین میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹوں پر کئی ایسی ویڈیوز اور تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں متاثرہ علاقوں میں گاڑیاں الٹی ہوئی ہیں، درخت جڑوں سے اکھڑے ہوئے ہیں اور سڑکیں زیرِ آب ہیں۔چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘ژنہوا’ کے مطابق طوفانی ہواوں اور لہروں کے باعث کھلے سمندر میں موجود ماہی گیروں کی کئی کشتیاں بھٹک گئی ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔ایجنسی کے مطابق اب تک ایک ماہی گیر کے ہلاک اور 16 کے لاپتا ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ طوفان کے زیرِ اثر جنم لینے والے ایک بگولے نے فوشان شہر کو نشانہ بنایا ہے جہاں اس کی زد میں آکر تین افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔طوفان سے سب سے زیادہ متاثر چین کا جنوبی جزیرہ ہینان اور ساحلی صوبے گوانگ ڈون اور گوانگ ژی ہوئے ہیں جہاں درجنوں پروازیں منسوخ اور کئی علاقوں میں ریل سروس معطل ہوگئی ہے۔حکام کے مطابق طوفان کے خدشے کے پیشِ نظر جنوبی چین کے ساحلی صوبوں کی حکومتوں نے پہلے ہی کھلے سمندر میں موجود کشتیوں کو ساحل پر لنگر انداز ہونے کی ہدایت کردی تھی جس کے باعث زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔’ژنہوا’ کے مطابق طوفان سے قبل صرف ہینان اور گوانگ ڈون صوبوں میں انتظامیہ کی ہدایت پر کھلے سمندر میں موجود 60 ہزار سے زائد کشتیاں ساحل پر واپس بلالی گئی تھیں۔ حکام نے ساحلی علاقوں میں قائم فش فارمز پر کام کرنے والے 40 ہزار سے زائد مزدوروں کو بھی طوفان سے قبل محفوظ مقامات پر منتقل کردیا تھا۔حکام کا کہنا ہے کہ طوفان کے زیرِ اثر چلنے والی ہواوں کی رفتار 162 سے 180 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی جس کے باعث کئی ساحلی علاقوں میں بجلی اور پانی کی ترسیل اور ٹیلی کمیونی کیشن کا نظام تباہ ہوگیا ہے۔چین کے محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ساحلی علاقوں میں طوفان کے زیرِ اثر بارشوں کا سلسلہ پیر تک جاری رہے گا جس کے دوران بعض علاقوں میں 11 انچ تک بارش پڑسکتی ہے۔چین کی حکومت نے طوفان سے نبٹنے کے لیے امدادی اداروں کو ‘ریڈ الرٹ’ جاری کیا ہے جو خطرے کا بلند ترین نشان ہے۔چین سے قبل طوفان ‘موجیگے’ نے فلپائن کے شمالی علاقوں کو نشانہ بنایا تھا جہاں کوسٹ گارڈ کے اہلکار تاحال طوفان کے بعد سے لاپتا کشتیوں کی تلاش میں ہیں۔فلپائنی حکام کے مطابق طوفان کے بعد سے 23 کشتیاں لاپتا ہیں جن پر 120 سے زائد ماہی گیر سوار ہیں۔ طوفان میں پھنسے والی 30 سے زائد دیگر کشتیوں میں سے بیشتر خود یا ان پر سوار ماہی گیر دیگر ذرائع سے ساحل تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔