نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارتی دارلحکوممت نئی دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری کے بیٹے شعبان بخاری کی ہندو لڑکی سے شادی کی خبروں کی سختی سے تردید کر دی گئی ہے،قبل ازیں شرپسند بھارتی میڈیا نے خبریں نشر کی تھیں کہ شعبان بخاری ہندو لڑکی سے شادی کر رہے ہیں،بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق شاہی امام سید احمد بخاری نے اس خبر کو ایک مسلم رہنما کی جانب سے سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ شعبان کی ایک مسلمان مذہبی گھرانے سے تعلق رکھنی والی لڑکی سے شادی ہو رہی ہے،سید احمد بخاری نے مزید کہا کہ جس لڑکی سے شادی کی جا رہی ہے وہ اسلامک اسٹڈیز کی طالبہ ہے۔انڈیا ڈاٹ کام کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شعبان بخاری اور ہندو لڑکی، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تھا، گزشتہ کئی سالوں سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں،شعبان بخاری جس لڑکی سے مبینہ شادی کے خواہش مند ہیں اس کا تعلق ہندوستان کے شہر غازی آباد سے ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ شاہی امام پہلے اس شادی کے خلاف تھے لیکن لڑکی کی طرف سے اسلام کے مطالعے اور اس کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے پر رضامندی ظاہر کرنے پر وہ اس شادی کے حوالے سے راضی ہوئے۔شاہی امام کے بیٹے اور مستقبل کے شاہی امام کی شادی کی تقریب رواں برس 13 نومبر کو طے پائی ہے جبکہ دعوت ولیمہ 15 نومبر کو ہوگی۔لائیو انڈیا کی رپورٹ کے مطابق دہلی جامع مسجد کے آفس انچارج امان اللہ نے شعبان بخاری کی ہندو لڑکی سے شادی کی خبروں کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شاہی امام کو اتر پردیش کی پنچائیت کے انتخابات سے قبل بدنام کرنے کی سازش ہے، تاہم انہوں نے شعبان بخاری کی رواں سال نومبر میں شادی طے پائی جانے کی تصدیق کی۔واضح رہے کہ سید احمد بخاری نے گزشتہ سال نومبر میں شعبان بخاری کو اپنا جانشین اور نائب امام مقرر کیا تھا۔