دمشسق(نیوزڈیسک) شام اس وقت غیر ملکی قوتوں کے نشانے پر ہے اور یورپی اور امریکی فوجوں کے بعد گزشتہ روز روس نے یہاں بمباری شروع کی اوراب ایران نے بھی اس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے شام میں اپنی فوجیں اتار دیں ہیں جو داعش کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لیں گی۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سیکڑوں ایرانی فوجیں شام کی سرحد میں داخل ہوگئی ہیں جو شام کے صدر بشارالاسد کی حمایت میں داعش کے خلاف میدانی آپریشن میں حصہ لیں گی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق لبنانی حکام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شام کی جنگ اب خطے سے نکل کر بین الاقوامی رنگ اختیار کرتی جارہی ہے اس لیے گزشتہ 10 روز میں ایران کے سیکڑوں فوجی میدانی آپریشن کا حصہ بننے کے لیے یہاں پہنچ گئے ہیں جو جدید اسلحہ سے لیس ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان فوجیوں کو شام کے صدر کی لبنان میں حمایت یافتہ حزب اللہ اور عراق کے شیعہ ملیشیا کی بھر پور حمایت حاصل ہے جب کہ روس انہیں فضائی اسپورٹ فراہم کرے گا۔خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے قبل شامی فوجوں کو ایرانی فوجوں کی مشاورتی حمایت حاصل تھی لیکن پہلی بار اس نے اسلحہ سے لیس فوجی شام روانہ کئے ہیں ۔واضح رہے کہ اتحادی او امریکی فوجیں شام کے صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے جنگجوؤں کی حمایت کر رہی ہیں جب کہ روس اور ایران کی فوجیں شامی صدر کی حامی فوجوں کی مدد کر رہی ہیں