دبئی (نیوز ڈیسک) محمد سراج احسن اپنے اہلٍ خانہ کو پاکستان رقم منتقل کرتا تھا، محمد سراج دین کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کہ میری کس رقم کی منتقلی پر مجھے یہ انعام دیا گیا میں اپنے اہلٍ خانہ کے تعدد افراد کو رقم بھیجتا ہوں. تاہم یہ انعام پانے پر میں اور میرے بچے بے حد خوش ہیں اور میں اس انعام کو اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے محفوظ کر لوں گا. ایک کلو گرام سونا جیتنے والوں میں بھارت، فلپائن ، کینیا، بنگلہ دیش اور ویتنام سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں. کینیا سے تعلق رکھنے والے ایک انعام یافتہ شخص نے بتایا کہ میں نے اپنے فیملی کو 2 ہزار درہم کینیا بھجوائے تھے جس پر مجھے اس سونے کے سکے کا انعام ملا، اس کی مالیت معلوم کرنے کے لیے میں ایک شنیارے کے پاس گیا اور جان کر انتہائی خوش ہوا کہ اس سکے کی قیمت قریباً 10 ہزار درہم ہے جسے میں کینیا میں اپنے اہلٍ خانہ کی ضروریات پوری کرنے میں استعمال کروں گا. یو اے ای ایکسچینج کے ہیڈ کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور ہر ہمارے پاس 50 افراد پر مشتمل سٹاف تھا لیکن اب جیسے ہی ہمارے کسٹمر اپنے پیسے اپنے آبائی وطن منتقل کرتے ہیں تو انہیں فوری طور پر موبائل فون پر الرٹ موصول ہاجاتا ہے کہ ان کی رقم منتقل مطلوب شخص کو منتقل کر دی گئی ہے. انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے ہم بطور تحفہ مرسڈیز دیتے تھے لیکن اب صارفین کی تعداد زیادہ ہونے کے سبب ہم نے گاڑی کی جگہ سونا دینا شروع کر دیا ہے. جبکہ کسٹمرزز اس قسم کی سکیمز میں فیس ب±ک پیج کے ذریعے بھی حصہ لے سکتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں