نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش کی پولیس کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب ایک کم عمر بچے پر چوری کا مقدمہ درج کیا گیا۔دو سالہ روی اور تین دیگر افراد جن میں سے ایک ان کے رشتہ دار ہیں کے نام پولیس میں درج کی جانے والی شکایت میں شامل تھے۔اطلاعات کے مطابق منگل کو پولیس نے روی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جس کے بعد ان کے والد انھیں ڈسٹرکٹ کورٹ لے گئے، جہاں انھوں نے اعلیٰ پولیس افسران کو تمام معاملے سے آگاہ کیا۔اعلیٰ پولیس افسران کی مداخلت کے بعد روی کا نام درج درخواست میں سے ہٹا دیا گیا۔پولیس کے مطابق چوری کا یہ واقعہ 20 ستمبر کو ضلع ستاپور کے گاؤں بجہریا میں پیش آیا تھا۔بھارتی خبر رساں ادارے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘کے مطابق چوری سے متاثرہ اور دیگر گاؤں والوں کی جانب سے درخواست کی بنیاد پر پولیس نے روی نامی بچے سمیت چار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ان چاروں افرار پر ’چوری‘، ’غیر قانونی طور پر گھر میں گھسنے‘ اور ’بے ایمانی سے چوری کی جائیداد حاصل کرنے‘ کا الزام ہے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ابتدائی درخواست میں روی کا نام کیوں شامل کیا گیا تھا۔تین افراد کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے جو اس وقت جیل میں ہیں۔بھارت کے قوانین کے مطابق پولیس سات سال سے کم عمر کے بچے کے خلاف مجرمانہ مقدمہ درج نہیں کر سکتی ہے لیکن ماضی میں ایسے بہت سے واقعات ہوئے ہیں جن میں پولیس نے ایسا کیا ہے۔گذشتہ سال اتر پردیش میں ہی ایک سالہ بچے کو ڈرانے دھمکانے کے الزام میں دو پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا