مناما(نیوز ڈیسک) خلیجی ملک بحرین نے ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے تہران سے اپنے سفیر کو واپس بلالیا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بحرین نے پڑوسی ملک ایران سے سفارتی سطح کے تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مناما میں موجود ایرانی سفارت کار کو 72 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔بحرینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ایران کی جانب سے بحرین کے اندر کی جانے والی مسلسل مداخلت اورفرقہ واریت کو ابھار کر ملکی حالات خراب کرانے کی کوشش کی روشنی میں کیا گیا ہے۔یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب بحرین نے ملک کے اندر حالیہ عرصے میں ہونے والے دھماکوں کے بعد عسکریت پسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کررکھا ہے اور گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز نے دارالحکومت مناما کے جنوب میں ایک زیر زمین گودام پر پر چھاپہ مار کر تقریباً 1.4 ٹن دھماکa خیز مواد، دستی بم اور رائفلیں برآمد کرنے اور بعض افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور اس کے متعلق حکام کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق ایران اور عراق کے بعض عسکریت پسند عناصر سے ہے۔بحرینی حکام کا کہنا تھا کہ 2011 میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد سے یہ دھماکا خیز مواد اور ہتھیاروں کا اب تک کا سب سے بڑا ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔واضخ رہے کہ عرب اسپرنگ کے بعد سے بحرین میں بھی پر تشدد مظاہرے ہوئے تھے جن کے بعد سے وہاں سیاسی کشیدگی پائی جاتی ہے،جب کہ ایسے واقعات کے لئے بحرین کی حکومت ایران کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے لیکن ایران اس سے انکار کرتا ہے۔