اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت افغان صدر اشرف غنی سمیت کسی بھی حکومتی عہدے دار کو کسی معاملے میں جواب دینے کی پابند نہیں ہے،افغانستان کے شہر قندوز پر طالبان کا حملہ اور پھر اس کے قبضے کو چھڑانے کے لیے سکیورٹی فورسز کی کارروائی، افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستانی حکومت یا ادارے اس میں مداخلت نہیں کرتے۔جمعرات کو پاکستان میں کام کرنے والی بین الاقومی غیر سرکاری تنظیموں سے متعلق بنائی گئی پالیسی سے متعلق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور فوجی قیادت افغانستان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن جب افغان حکومت میں شامل افراد پاکستان کے دشمنوں کی زبان بولتے ہیں تو یہ پاکستانی قیادت کو کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہم افغانستان کے چوکیدار نہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اس بات پر کاربند ہے کہ اس کی سر زمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ جب پاکستان میں شدت پسندی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو افغان حکومت سے اس واقعہ میں ملوث افراد کے بارے میں افغان حکومت سے معلومات کا تبادلہ کیا جاتا ہے جبکہ افغانستان میں کوئی بھی واقعہ رونما ہو تو اس کا الزام پاکستان پر عائد کردیا جاتا ہے۔