تہران (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل سمبلی کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف اور امریکی صدر باراک اوباما کے درمیان ہونے والے مصافحے نے ایرانی پارلیمنٹ میں ہنگامہ برپا کردیا۔ بدھ کو ایرانی پارلیمنٹ میں امریکا مردہ باد کے نعرے لگائے گئے اور اندرونی جاسوسوں سے ہوشیار رہنے پر زور دیا گیا۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جواد ظریف اور اوباما اجلاس کے موقع پر اتفاقیہ طور پر آمنے سامنے آگئے اور آپس میں مصافحہ کرلیا۔ تاہم پارلیمنٹ میں موجود سخت گیر ارکان نے اس مصافحے پر جواد ظریف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ارکان پارلیمنٹ نے سوال کیا کہ وہ کس کی اجازت سے اوباما سے ملے، پچھلی بار صدر روحانی نے اوباما سے چپکے سے ٹیلی فون پر بات کی تھی اور اب جواد ظریف نے ہاتھ ملایا ہے۔