مناما (نیوز ڈیسک) بحرین میں حکومت کا کہنا ہے کہ 2011 میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد دھماکہ خیز مواد اور ہتھیاروں کا اب تک کا ایک سب سے بڑا ذخیرہ برآمد کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دارالحکومت مناما کے جنوب میں ایک زیر زمین محفوظ سٹور سے تقریباً 1.4 ٹن دھماکہ خیز مواد، دستی بم اور رائفلیں برآمد کی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ کے ایک بیان کے مطابق یہ ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد نوئیدارات نامی ضلع سے ضبط کیے گئے ہیں اور حالیہ دنوں میں جن ہتھیاروں سے سلسلے وار حملے ہوتے رہے ہیں اس سے یہ مواد مماثلت رکھتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اس سلسلے میں بعض افراد کو گرفتار کیا ہے لیکن اس کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مقام زیر زمین بنکرز اور زمین پر ہتھیار بنانے اور آپریشن کے لیے نیٹ ورک کے طور پر استمعال کرنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ محکمہ پولیس کے سربراہ میجر جنرل طارق الحسن نے بتایا کہ بارودی سرنگیں اور دیگر بم بنانے کے لیے تیار ایک ورکشاپ کا بھی پتہ چلا ہے اور اس کے تجزیہ کے لیے وہاں سے بڑی تعداد میں ڈیجیٹل شواہد جمع کیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس میں ملوث افراد کا تعلق ایران اور عراق کے بعض عناصر سے ہے اور اس مقام کو تیار کرنے میں مہینوں کا وقت لگا ہوگا۔