واشنگٹن (نیوز ڈیسک) روسی طیاروں نے شام میں حزب اختلاف کے جنگجووں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے اور ان جنگجووں میں ایک گروپ ایسا بھی ہے جسے امریکہ نے تربیت دی ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق روس کی شام میں بڑھتی مداخلت نے بحران کے کسی سیاسی حل کو مزید مشکل بنا دیا ہے اور امریکہ اور روس کے طیارے ایک ہی علاقے میں پروازیں کر رہے ہیں جس سے صورتحال خطرناک ہوگئی ہے۔ روس کا موقف ہے کہ وہ دہشتگردوں کے خلاف فضائی حملے کر رہا ہے جبکہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روس داعش کے بجائے حزب اختلاف کے جنگجووں کو نشانہ بنا رہا ہے، روسی طیاروں نے ہومز شہر کے مشرق اور وسط میں بمباری کی جہاں داعش موجود نہیں ہے۔ امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر اور وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ روس نے فضائی کارروائی کے وقت کے بارے میں امریکہ کو صحیح طور پر معلومات فراہم نہیں کیں۔ واضح رہے روس گزشتہ کچھ عرصے سے شام میں فوجی مداخلت بڑھا رہا ہے اور صدر پیوٹن نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھی سخت موقف اپنایا ہے۔