بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

فلسطینی خاتون کی 70 سال بعد بھائی سے مدینہ میں ملاقات

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
A Muslim Pilgrim prays outside the Grand Mosque in the holy city of Mecca, Saudi Arabia, Sunday, Sept. 20, 2015. Roughly 3 million people from around the world are expected to converge at the Kaaba, in Mina and other nearby areas for the hajj, which lasts about five days. All able-bodied Muslims are required to perform once in their lives. (AP Photo/Mosa'ab Elshamy)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایک ضعیف العمر فلسطینی خاتون کی مدینہ منورہ میں ستر سال کے بعد اپنے بھائی اور اس کے بیوی بچوں سے ملاقات ہوئی ہے جس پر وہ بہت شاداں وفرحاں ہیں۔فلسطینی خاتون فاطمہ آل حرد نے بتایا ہے کہ ”میں ستر سال قبل اپنے بھائی سے جدا ہوگئی تھی۔میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں دوبارہ اپنے بھائی کو دیکھ سکوں گی۔میں نے ہمیشہ اللہ پر اعتماد کیا اور اپنے دل میں امید کا دامن نہیں چھوڑا۔مجھے یہ قوی امید تھی کہ ایک روز ضرور میں اپنے بھائی سے مل پاو¿ں گی اور میری اس کی بیوی اور بچوں سے بھی پہلی مرتبہ ملاقات ہوئی ہے”۔اس خاتون نے اپنے بھائی،بھابی اور بھتیجے،بھتیجیوں سے اپنی اس طرح ملاقات پر بے پایاں خوشی کا اظہار کیا ہے اور اس پر اللہ کا شکر ادا کیا ہے۔دوسرے فلسطینی حجاج کرام بھی ان دونوں بچھڑے ہوئے بہن بھائیوں کے باہم ملنے بہت خوش تھے۔انھوں نے مکہ مکرمہ میں بہ خیروخوبی تمام مناسک حج انجام پذیر ہونے پر بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ایک فلسطینی حاجی سامی آل حسنی کا کہنا تھا کہ ”ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ اس سال حج کے دوران پیش آئے تمام حادثات میں محفوظ رہے ہیں۔حج کے لیے مکہ مکرمہ آنا ہمارے لیے کوئی آسان نہیں تھا”۔انھوں نے بتایا کہ انھوں نے انجمن ہلال احمر کے عملے اور سعودی پولیس افسروں کے جاں فشانی ،لگن اور تن دہی سے فرائض کی انجام دہی کو ملاحظہ کیا ہے اور وہ اس سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔”سعودی عرب کی وزارت حج نے حجاج کرام کی خدمات بجا لانے میں زبردست کوششیں کی ہیں اور کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے۔میں اپنے خاندان کے ساتھ حج کرنے کے لیے آیا تھا۔یہ مقدس سفر موجودہ اور سابقہ خادم الحرمین الشریفین کی کوششوں اور حمایت کے بغیر ممکن نہیں تھا”۔

مزید پڑھئے:پاکستان کا پلوٹونیم بم

ان کا کہنا تھا۔سامی آل حسنی نے مزید کہا کہ ”ہمیں وزارت حج کی جانب سے قرآن مجید کے نسخے تحفے کے طور پر دیے گئے ہیں۔ہم اس تحفے کو فلسطین میں اپنے اقارب کو دیں گے۔ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو آزادانہ طور پر حج کے لیے مکہ مکرمہ آنے کی توفیق بخشیں”۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…