دبئی(آن لائن)عرب اتحاد کی مسلح افواج نے بحیرہ عرب میں سلطنت آف اومان کی بندرگاہ صلالہ کے نزدیک اسلحے سے بھری ایک کشتی پکڑنے کی اطلاع دی ہے۔العربیہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عرب اتحاد کی فورسز نے اومان کی ساحلی حدود میں ایران کی اسلحہ اسمگل کرنے کی یہ سازش ناکام بنائی ہے۔اس کشتی کو بحیرہ عرب میں روک کر چیک کیا گیا تو اس پر راکٹ اور میزائل لدے ہوئے تھے۔کشتی پر لدے ہوئے اسلحہ میں 18 کونکورس شیل ،54 ٹینک شکن میزائل ،15 بیٹری کٹس ،ہتھیاروں کا گائیڈنس نظام اور دوسرا گولہ بارود شامل تھا۔عرب اتحادی فورسز نے کشتی پر سوار چودہ سیلروں کو بھی گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے۔کشتی سے برآمد کی گئی دستاویزات کے مطابق اس کو ایک ایرانی شہری کے نام پر رجسٹر کیا گیا تھا۔ان سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ یہ کشتی ماہی گیری کے مقاصد کے لیے تیار کی گئی تھی۔فوری طور پر اس کی منزل مقصود کے بارے میں پتا نہیں چل سکا ہے۔ ادھرسعودی وزیر دفاع کے دفتر سے وابستہ مشیر بریگیڈئر جنرل احمدعسیری نے کہا ہے کہ یمن کی آئینی حکومت کے خلاف برسرپیکارحوثی باغیوں کو اسلحہ سمگل کرنے کی ایرانی کوشش باغیوں کی صفوں میں انتشار و پریشانی کا مظہر ہے کیونکہ انہیں ملک میں بتدریج استحکام نظر آ رہا ہے جس کی وجہ سے ان کا ایک سال سے جاری ‘منصوبہ’ کی ناکامی نوشتہ دیوار ہے۔اتحادی فوج کی جانب سے بحیرہ عرب میں اسلحہ سے لدی ایرانی کشتی پر اتحادی فوج کے قبضے کے چند ہی گھنٹوں بعد ‘العربیہ’ کے برادر ہیڈ لائنز نیوز چینل ‘الحدث’ سے بات کرتے ہوئے جنرل عسیری نے کہا کہ اتحادی فوج نے حوثی ملیشیا کے لئے ایران سے اسلحہ سمگلنگ کی ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کی،
مزید پڑھئے:چیل چوک اور اقبال کا شاہین
انہوں نے دعوی کیا کہ اتحادی فوج نے اسی ضمن میں کچھ مزید کارروائی بھی کی ہے تاہم انہوں نے فوری طور پر اس کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔جنرل عسیری نے بتایا کہ اتحادی افواج کی جانب سے اس سال مارچ کے اواخر میں یمنی پانیوں میں آزادنہ نقل وحرکت پر پابندی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ایرانی کشتی کے ذریعہ اتنی بڑی تعداد میں اسلحہ سمگلنگ کی کوشش کی گئی ہے۔