اتوار‬‮ ، 04 مئی‬‮‬‮ 2025 

جرمنی میں زہریلی کھمبیاں کھانے سے درجنوں پناہ گزین بیمار

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن (نیوز ڈیسک)جرمنی میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں میں درجنوں پناہ گزین زہریلی کھمبیاں کھانے کے باعث بیمار ہوگئے ہیں۔ایسے ہی ایک واقعے میں ایک 16 سالہ شامی نوجوان زہریلی کھمبی کھانے کے بعد ہلاک ہوگیا۔زہریلی کھمباں کھانے سے بیمار ہونے کے اطلاعات کے بعد جرمنی میں پناہ گزینوں کے کیپموں میں اس کے خطرات سے متعلق آگہی کے پوسٹر تقسیم کیے گئے ہیں۔’ڈیتھ کیپ‘ کے نام سے جانے جانے والی زہریلی کھمبی کھانے سے 16 سالہ شامی نوجوان کی ہلاکت ہوئی تھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کھمبی کھانے کے بعد اس کی علامات اتنی شدید تھیں کہ اس کے جگر کی پیوندکاری ناگزیر ہوگئی تھی تاہم بروقت متبادل جگر دستیاب نہ ہوسکا،ماہر علم سمیات کا کہنا ہے کہ جرمنی میں یہ کھمبیوں کی زہریلی ترین قسم ہے۔ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ متعدد افراد نے امنیٹا فلوئڈز نامی زہریلی کھمبیوں کو کھانے کے قابل کھمبی کی قسم سمجھ لیا تھا جس کا شام میں عام استعمال کیا جاتا ہے۔جرمن مائیکولوجیکل سوسائٹی کے ماہر پروفیسر سیگمر برنڈٹ نے برطانوی اخبار گارڈین کو بتایا کہ ’میں نے اپنی 70 سالہ زندگی میں اتنی زہریلی کھمبیاں نہیں دیکھی جتنی اس سال ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ زہریلی کھمبیوں کا شکار بننے والے بیشتر افراد پناہ گزین اور پناہ حاصل کرنے کے خواہشمند افراد ہیں، ان میں زیادہ تر کا تعلق شام سے ہے۔اطلاعات ہیں کہ پناہ گزینوں کے کیمپوں کے قریب جنگلوں میں یہ کھمبیاں اکٹھی کی گئی، پناہ گزینوں کے خیال میں یہ کھمبیاں ان کے آبائی علاقے میں پائی جانے والی کھمبیوں جیسی ہی تھیں۔’ڈیتھ کیپ‘ کے نام سے جانے جانے والی ایسی ہی زہریلی کھمبی کھانے سے 16 سالہ شامی نوجوان کی ہلاکت ہوئی تھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کھمبی کھانے کے بعد اس کی علامات اتنی شدید تھیں کہ اس کے جگر کی پیوندکاری ناگزیر ہوگئی تھی تاہم بروقت متبادل جگر دستیاب نہ ہو سکا۔اب جرمنی میں کھمبیوں کا مشاہدہ کرنے والے ماہرین پناگزینوں میں آگاہی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس ضمن میں انھوں نے ملک بھر میں قائم پناہ گزینوں کے کیمپوں میں پوسٹرز تقسیم کیے ہیں۔



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…