نئی دہلی(نیوزڈیسک)بھارت میں کالے دھن کو جائز قراردینے کی حکومتی مہم ختم ہوگئی ،نئی دہلی حکومت نے امید لگا رکھی ہے کہ غیر قانونی سرمایہ رکھنے والے حکومتی استثنیٰ کا فائدہ اٹھا کر اربوں روپے غیر ملکی بینکوں سے واپس لا سکتے ہیں،بھارتی ٹی وی کے م طابق بھارتی حکومت نے اربوں روپے غیر قانونی طور پر چھپا کر رکھنے والوں کو تین مہینے کی مہلت دی تھی اور بدھ تیس ستمبر اِس مہلت کا آخری دن تھا، حکومت نے ایسے افراد کو استثنیٰ دیا تھا کہ وہ اپنا کالا دھن ظاہر کرنے کے بعد جائز حکومتی ٹیکس اور ہلکے جرمانے ادا کر کے موج اڑائیں،حکومتی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ اب تک 65 ارب روپے ظاہر کیے جا چکے ہیں ،انکم ٹیکس محکمے کے اہلکار آنند راجن کا کہنا تھا کہ کوئی چھاپے نہیں مارے جائیں گے اور نہ ہی لوگوں کو انکوائری کے چکر میں ڈالا جائے گا بلکہ جو ظاہر کیا جا رہا ہے، ا ±س پر انکم ٹیکس کا اطلاق کیا جا رہا ہے۔ عام تاثر یہ ہے کہ بہت ہی کم لوگوں نے اپنا کالا دھن ظاہر کیا ہے۔ دوسری جانب اسی موضوع پر منعقد کیے گئے ایک فورم میں دہلی ہائیکورٹ کے سابق جج انیل کمار کا کہنا تھا کہ استثنیٰ کا خالی وعدہ کافی نہیں ہے بلکہ حکومت کی جانب سے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ کالا دھن رکھنے والوں میں خوف پایا جاتا ہے۔ انیل کمار کے مطابق لوگ تذبذب میں مبتلا ہیں کہ آیا ایسا کرنے سے انہیں بریت ملے گی یا عدالتی کارروائی کا بھی سامنا ہو گا۔