استنبول(نیوز ڈیسک)ترکی کے مغربی صوبہ ”برسا “کے رہائشی 70سالہ عبداللہ کوذان کو استھما اور شوگر کی بیماری میں مبتلا تھا۔اسے پہلی بار 1968میں شدید کمر در د کے باعث ہسپتال لایا گیا۔عبداللہ کے پا س رہنے کو گھر نہیں تھااور دوسری طرف اس کا ہسپتال کے عملے کیساتھ برتاو¿بھی اچھا تھا اس لئے اسے ہسپتال میں رہنے کی سپیشل اجازت دیدی گئی۔اتنے عرصے میں عبداللہ جتنی بار بھی علاج کروا کر جاتا واپسی پر ہسپتال انتظامیہ ہر دفعہ اسکانئے مریض کے طور پر داخلہ دیتی رہی۔ترک ہسپتا ل عملے نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عبداللہ ہمارے ہسپتال کا ممبر تھاہم نے اسکابہت خیال رکھا مگر عید کی چھٹیوں میں اسکی طبیعت زیادہ خراب ہوگئی جس کے بعد ہم اسے بچا نہ سکے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں