نیویارک(آن لائن)روسی صدر ولادیمر پیوٹن اور امریکی صدر باراک اوباما میں دو سال بعد ملاقات کافی مایوسی کا شکار رہی ، دونوں سربراہان ایک دوسرے سے ناراض نظر آئے۔امریکہ کے شہر نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کے اجلاس کے دوران روسی صدر اور امریکی صدر میں شام کے تنازعے پر کوئی حل طلب بات سامنے نہ آسکی۔ ملاقات کے دوران دونوں صدور ایک دوسرے سے ناراض نظر آئے ، دونوں نے ایک دوسرے کو مایوسی کے اشارے دیئے۔روسی صدر بھی کافی مایوس دکھائی دیئے جب اوباما نے مصافحہ کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا تو ولادیمر پیوٹن نے حوصلہ افزا جواب نہیں دیا۔دوسری تصویر میں بھی اوباما چیئر کرتے ہوئے جبکہ روسی صدر اس سلسلے میں گرمجوش نہیں ہیں۔تیسری تصویر میں دونوں رہنما ایک دوسرے کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھ رہے ہیں۔چوتھی تصویر میں روسی صدر باراک اوباما کو پکڑتے ہوئے تم ادھر ہی رہو کا تاثر دے رہے ہیں۔پانچویں تصویر میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے سربراہان کی گروپ فوٹو کے موقع پر روسی صدر مزاحیہ موڈ میں نظر آرہے ہیں جبکہ اوباما اور دیگر رہنما مسکرا رہے ہیں۔چھٹی تصویر میں اوباما گاڑی سے اترتے ہوئے روسی صدر کو دیکھ رہے ہیں جبکہ روسی صدر سر نیچے جھکائے ہوئے ہیں۔ساتویں تصویر میں روسی صدر باراک اوباما سے بات کرتے ہوئے جبکہ امریکی صدر عجیب چہرہ بنائے ہوئے ہیں۔ آٹھویں تصویر میں امریکی اور روسی صدر ملاقات کے دوران مایوس چہرہ بنائے بیٹھے ہیں۔