مکہ (نیوزڈیسک) سانحہ منیٰ میں جہاں کئی مائیں اپنے بچوں اور کئی بیگمات کے سہاگ بچھڑ گئے ، وہیں ایک ماں نے اپنے لخت جگر کو کچلے جانے سے بچانے کیلئے موقع پر موجود ماں نے قریبی موجود ٹینٹ میں پھینک دیا۔ عرب نیوز کے مطابق مصری حجاج نے خیمے کے اوپر سے یہ منظر دیکھالیکن مدد نہ کرسکے، ان میں سے ایک نے بتایاکہ ’خاتون ہم سے دور تھی اور اس نے اپنا بچہ ہماری طرف پھینک دیا، اس کا نام ابراہیم تھا اور وہ زندہ بچ گیا۔ خاتون حاجن نے بتایاکہ ’ ہم نے اسے اپنے بچے کو بچانے کیلئے کھڑے ہونے کی کوشش کرتے دیکھا، ایسا محسوس ہوتاتھا کہ وہ سانس بھی لینے کے قابل نہیں تھی لیکن بھی کسی طرح اس نے ٹینٹ پر بچہ پھینک دیا اور ہمیں کہاکہ اس کی حفاظت کرنا۔ کیمپ میں موجود ایک اور شخص نے بتایاکہ ہم نے پھر بچے کو کھلانے کیلئے کچھ دیا اور اسے نئے کپڑے دیئے ، بعدمیں اس کی والدہ یا کسی دوسرے رشتہ دار کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہ مل سکی تاہم اگلی صبح کیمپ میں کوئی آیا جس نے کہاکہ وہ ابراہیم کا چچاہے اور جب بچے نے اپنے انکل کو دیکھاتوابراہیم اس کے گلے لگ گیا اور بچہ اس کے حوالے کردیاگیا۔ ابراہیم کے انکل نے حجاج کو بتایاکہ بچے کی والدہ بچ گئی ہیں،وہ ہسپتال میں روبصحت ہیں اور اسی نے ہی بچے سے متعلق آگاہ کیاتاہم متاثرہ فیملی کی قومیت یا والدہ کا نام معلوم نہیں ہوسکا۔