نئی دہلی (نیوزڈیسک)بھارت کی ہندو بنیاد پرست تنظیم وشوا و ہندو پریشد نے کشمیر کی معاشی ناکہ بندی کی دھمکی دے دی ہے جبکہ حریت رہنماو ں نے خبردار کیاہے کہ وہ وی ایچ پی کے دھمکی کے خلاف ملک احتجاجی تحریک شروع کرسکتے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وشوا و ہندو پریشد کے صدر لیلا کرن شرما نے سرینگر میں دھمکی دی تھی کہ اگر مقبوضہ جموں کی اسمبلی نے گائے، بیل یا بھینسے کاٹنے کے بل پر بحث کی منظور دی تو کشمیر کی معاشی ناکہ بندی کردی جائے گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر اور راجھستان میں گائے کے کاٹنے پر پابندی ہے۔کشمیری اسمبلی میں اس پابندی پر بحث کرنا چاہتے ہیں۔حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق، سید علی گیلانی، شبیر شاہ، یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماو ں نے وی ایچ پی کی
مزید پڑھئے: ماضی کے کئی رازوں سے پردہ اٹھادیا
دھمکیوں کا نوٹس لیا اور خبردار کیاکہ اگر کشمیریوں کی معاشی ناکہ بندی کی گئی۔ تو کشمیری پاکستان سے تجارت شروع کردیں گے اور وی ایچ پی کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے۔ سید علی گیلانی اور یاسین ملک نے کہاکہ سنگ پریوار کچھ بھی کرلے کشمیری آزادی کے تحریک اور اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوسکت