ٹیکساس(نیوزڈیسک)امریکی لڑکی نے کے ٹو پہاڑ پر لاپتا ہونے والے اپنے کوہ پیما والد اور بھائی کی لاشوں کو تلاش کرکے ان کی تدفرین کردی۔سیکویا نامی 24 سالہ امریکی لڑکی کے والد مارٹی شمٹ اور بھائی ڈنالی 2 سال قبل جولائی 2013 میں کے ٹو کی چوٹی سرکرنے کے لیے پاکستان آئے تاکہ وہ یہ چوٹی سر کرنے والے پہلے باپ بیٹے کا اعزاز حاصل کرسکیں مگر اپنے اس مشن کے دوران وہ برطانی طوفان میں لاپتا ہوگئے تاہم رواں سال ہی ایک مہم جو مائیک ہیرون کی ویڈیو میں اپنے بھائی کی لاش دیکھ کر لڑکی کے زخم تازہ ہوگئے اور وہ اپنے پیاروں کی تلاش میں پاکستان پہنچ گئی۔امریکی لڑکی اگست میںپاکستان آئی اور 8 دن کے سفر کے بعد وہ کے ٹو کے بیس کیمپ تک جا پہنچی اور 5 گائیڈ کی مدد سے اگلے کچھ دنوں میں برف میں دبی اپنے والد اور بھائی کی لاش کو ڈھونڈ نکالا اوردستی ڈی این اے نظام سے اس کی تصدیق ہوگئی۔ سیکویا نے اپنے پیاروں کی باقیات سفید کپڑے میں لپیٹ کر انہیں پہاڑ کے دامن میں پتھروں تلے دفنادیا۔بعض افراد کے مطابق یہ لاشیں اس لڑکی کے عزیزوں کی نہں کیونکہ چند عرصے قبل 2 چینی کوہ پیما بھی پہاڑ پر پھسل کر ہلاک ہوئے تھے تاہم لڑکی کا کہنا ہے کہ خواہ یہ لاشیں کسی کی بھی ہوں انہیں دفناکر وہ سکون محسوس کررہی ہے۔واضح رہے کہ کے ٹو 8611 میٹر بلند ہے جس کی تسخیر ایک چیلنج ہے اور اب تک صرف 337 افراد ہی اس کی چوٹی تک پہنچ چکے ہیں جب کہ اس کوشش میں 80 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔