دبئی (نیوز ڈیسک)خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی فوج کی غنڈہ گردی کا معاملہ عالمی رہ نماﺅں کے سامنے اٹھایا ہے اورنہتے فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوج کا تشدد اور مسجداقصیٰ کی بے حرمتی بند کرانے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق شاہ سلمان نے امریکی صدر براک اوباما، روس کے ولادی میرپوتن، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور انہیں بیت المقدس میں پائی جانے والی تازہ کشیدگی کے بارے میں اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔وائیٹ ہاﺅس کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود نے ٹیلیفون پر صدر براک اوباما سے بات چیت کی۔ دونوں رہ نماﺅں کے درمیان ہوئی گفتگو میں یمن میں جاری لڑائی اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی پرتشدد کارروائیوں جیسے اہم معاملات پر بات چیت کی گئی۔ ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے شاہ سلمان نے بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے تشدد، مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی، نمازیوں اور حرم قدسی میں اعتکاف میں بیٹھے نہتے شہریوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی بھی شدید مذمت کی۔ شاہ سلمان نے امریکی صدر سے بات کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی پرتشدد کارروائیوں کی روک تھام کے لیے عالمی برادری فوری اور موثر حکمت عملی وضع کرے اور بیت المقدس کی صورت حال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے۔ شاہ سلمان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور اس کا تقدس اتنا ہی اہم ہے جتنا کہ حرمین الشریفین کا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کی کھل کرحمایت کی اور فلسطینیوں کو ان کے دیرینہ حقوق دلانے کا بھی پرزور مطالبہ کیا۔بیت المقدس ہی کی صورت حال پر خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے روس کے صدر ولادی میر پوتن، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون، فرانس کے صدر فرانسو اولاند اور اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل بان کی مون سے بھی ٹیلیفون پر بات چیت کی اور اسرائیلی مظالم بند کرانے کا مطالبہ کیا۔ شاہ سلمان نے عالمی رہ نماﺅں پر زور دیا کہ وہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے تشدد کو بند کرانے کے لیے سلامتی کونسل کاہنگامی اجلاس طلب کریں اور اسرائیل کو غیرقانونی ہتھکنڈوں کے استعمال سے سختی سے روکیں۔عالمی رہ نماﺅں سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ سلمان نے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر تشدد مذہبی آزادیوں پر حملے کے مترادف ہے۔ اسرائیلی فوج نے بیت المقدس میں جو مکروہ ہتھکنڈے استعمال کیے ہیں اس سے دنیا بھر میں تشدد کی ایک نئی لہر اٹھ سکتی ہے۔