دہلی(نیوزڈیسک)ایک امریکی سیاح خاتون نے کہا ہے کہ بھارت کے شمالی علاقے میں اسے دو افراد نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ہمالیائی علاقے دھرم شالہ میں پیش آنے والے اس مبینہ واقعے کے بارے میں مقامی پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ 46 سالہ خاتون کا موقف ہے کہ وہ منگل کو شہر کے ایک مصروف بازار میں تھیں کہ انھیں کسی نے دبوچا اور اس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئیں۔دھرم شالہ سے ملحقہ علاقے کانگرا کے پولیس عہدیدار ابھیشک دھلر نے خبر رساں ایجنسی “اے ایف پی” کو بتایا کہ یہ خاتون ایک ماہ سے بھارت میں ہیں اور دھرم شالہ میں اکیلی ہی رہ رہی تھیں۔” انھوں (امریکی خاتون) نے ہمیں بتایا کہ جب انھیں ہوش آیا تو انھیں محسوس ہوا کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی۔۔۔اور انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ پولیس سے رابطہ کریں۔”پولیس نے عصت دری کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی اور پولیس متاثرہ خاتون کے طبی معائنے کی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔فوری طور پر یہ تفصیلات بھی سامنے نہیں آئیں کہ متاثرہ خاتون کس طرح بے ہوش ہوئیں اور انھیں کون کہاں لے کر گیا۔بھارت میں خاتون پر جنسی تشدد کے واقعات کوئی غیر معمولی بات نہیں جب کہ حالیہ برسوں میں غیر ملکی خواتین کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
رواں سال فروری میں ایک جاپانی خاتون نے سیاحت کے لیے اپنے رہنما پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے نشہ آور چیز کے ذریعے اسے بے ہوش کیا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔گزشتہ سال کے اواخر میں ڈنمارک سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے ساتھ بھی نئی دہلی میں اجتماعی جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا اور اس واقعے میں ملوث پانچ افراد پولیس کی تحویل میں ہیں اور انھیں مقدمے کا سامنا ہے۔
انڈیا میں امریکی سیاح خاتون سے اجتماعی زیادتی
17
ستمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں