واشنگٹن (نیوزڈیسک)ایک امریکی ماہر نے سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر کے حوالے سے کہا ہے کہ چین بظاہر بحیرہ جنوبی چین کے متنازع علاقے میں ایک تیسری فضائی پٹی تعمیر کر رہا ہے۔واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل سٹڈیز (سی ایس آئی ایس) کے لیے 8 ستمبر کو لی گئی تصاویر میں مصنوعی جزیرے ’مسچیف ریف‘ پر تعمیر کا کام دیکھا جا سکتا ہے۔ چین نے سپریٹلی جزائر کے علاقے میں کئی مصنوعی جزائر تعمیر کیے ہیں۔سی ایس آئی ایس میں ایشیا کے بحری معاملات کے شعبے کے ڈائریکٹر گریگ پولنگ نے کہا کہ تصاویر میں ایک مستطیل علاقے کو دیکھا جا سکتا ہے جس کے گرد ایک 3,000 میٹر طویل حفاظتی دیوار تعمیر کی گئی ہے۔ یہ تعمیر چین کی طرف سے دوسری چٹانوں پر کام سے مماثلت رکھتی ہے۔یہ واضح ہے کہ جو ہم نے دیکھا وہ ایک 3,000 میٹر طویل فضائی پٹی ہے اور ہمیں کچھ اور کام بھی نظر آ رہا ہے جو صاف واضح ہے کہ یہ بحری جہازوں کے لیے بندرگاہ کی سہولت فراہم کرے گا۔سکیورٹی ماہرین نے کہا ہے کہ یہ پٹی اتنی طویل ہے کہ مزید چینی فوجی طیاروں کو جگہ دے سکے جس سے بیجنگ کو جنوب مشرقی ایشیا کے متنازع پانیوں تک مزید وسیع رسائی مل جائے گی۔اس تعمیر کی خبر ایسے وقت سامنے آئی ہے جب چین کے صدر شی جنپنگ اگلے ہفتے واشنگٹن کا دورہ کرنے والے ہیں۔ امریکہ چین کی طرف سے متنازع علاقوں میں جارحانہ تعمیر سے متفکر ہے اور توقع ہے کہ جنوبی بحیرہ چین میں چینی سرگرمیاں دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے ایجنڈے کا اہم موضوع ہوں گی۔تین فضائی پٹیوں کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد چین بحال کیے گئے علاقے کی فضائی حدود سے گزرنے والے تمام ہوائی جہازوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ اگر چین اس علاقے میں فضائی دفاع کی جدید سہولیات بھی نصب کر لے تو یہ بہت پریشان کن بات ہو گی۔جون کے آخر میں لی گئی سیٹلائٹ تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ چین نے فائری کراس چٹان پر 3,000 میٹر طویل فضائی پٹی کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔اس سے قبل اس سال لی گئی تصایر سے ظاہر ہوتا ہے کہ سوبی چٹان پر بحالی کے کام سے ایک اور فضائی پٹی تعمیر کی جا سکتی ہے۔بحیرہ جنوبی چین میں چٹانوں پر مصنوعی جزائر پر گزشتہ سال کام شروع ہوا تھا جس پر واشنگٹن نے شدید تنقید کی تھی۔پیر کو مسچیف ریف پر تعمیر کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہونگ لی نے چین کی سپریٹلی جزائر پر ”غیر متنازع حاکمیت“ اور وہاں فوجی تنصیبات کی تعمیر کا حق رکھنے کے دعوے کو دہرایا۔
چین کے ایک اوربڑے اقدام کا انکشاف،امریکہ کی پریشانیوں میں اضافہ

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ...
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والوں پنکھوں سے تبدیل ...
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ ...
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ڈٹ گئے
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والوں پنکھوں سے تبدیل کرنےکا فیصلہ
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے کے فیصلے نے بھانڈا پ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ کریں: کرکٹر احسان اللہ
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز
-
ایران سے تارکینِ وطن کی ڈیڈلائن سے پہلے واپسی، افغان سرحد پرایمرجنسی نافذ
-
دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے: فیلڈ مارشل