پیر‬‮ ، 28 اپریل‬‮ 2025 

سوروچ بم دھماکے کے مشبہ حملہ آور کی شناخت ہو گئی

datetime 22  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(نیوزڈیسک)ترکی کے وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نے بتایا ہے کہ سوروچ میں ہونے والے خودکش بم دھماکے کے مشتبہ حملہ آور کی شناخت ہوگئی ہے۔ملک کے وزیراعظم شام سے متصل سوروچ کا دورہ کرنے والے ہیں۔ان کا یہ بیان پیر کو جنوبی شہر سوروچ میں ہونے والے بم دھماکے بعد سامنے آیا ہے جس میں کم از کم 31 افراد ہلاک اور سو کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مشتبہ حملہ آور کے بین الاقوامی اور مقامی سطح پر موجود رابطوں کا پتہ چلانے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
150721124452_turkey_blast_640x360_sgdp_nocredit
وزیراعظم احمد داؤد اوغلو کا کہنا تھا کہ ’غالب امکان‘ ہے کہ اس کی ذمہ دار خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی تنظیم ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ترکی کے وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نے شام کے ساتھ متصل ترکی کی سرحد پر سکیورٹی سخت کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔انھوں نے کہا ہے کہ جو بھی سوروچ بم دھماکے کا ذمہ دار ہے اس کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔ تاہم انھوں نے اس الزام کو مسترد کیا ہے کہ حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ’کبھی کسی بھی دہشت گرد گروہ کو برداشت نہیں کیا۔‘
150720235241_riot_police_in_turkey_624x351_epa_nocredit
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس، ربڑ کی گولیوں اور واٹر کیننز کا استعمال بھی کیا ہے
ترکی کی کابینہ بدھ کو منعقد ہونے والے اجلاس میں شامی سرحد سےمتصل اپنے علاقوں میں سکیورٹی کے اضافی اقدامات کا جائزہ لےگی۔
اس سے قبل تفتیش کاروں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ اس بم دھماکے میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی خاتون خودکش حملہ آور ملوث تھی۔نامہ نگاروں نے کا کہنا ہے ترکی اب مسلح افراد کے خلاف کارروائی کر آغاز دیا ہے جن کے بارے میں اس پر انھیں نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا جاتا تھا۔ترکی میں شامی پناہ گزینوں کا سب سے بڑا کیمپ سوروچ میں واقع ہے اور اس میں 35 ہزار کے قریب شامی پناہ گزین موجود ہیں۔کوبانی میں گذشتہ سال ستمبر سے ’دولتِ اسلامیہ‘ کے شدت پسندوں اور کرد جنگجوؤں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئی تھیں اور اس وقت کرد جنگجوؤں نے شہر کا قبضہ واپس لے لیا ہے۔
دوسری جانب دھماکے کے بعد ہونے والے مظاہروں نے پرتشدد صورتحال اختیار کر لی۔ انقرہ اور استنبول سمیت ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوگیس، ربڑ کی گولیوں اور واٹر کیننز کا استعمال بھی کیا ہے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مظاہرین حکومت کو دھماکے کی ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔استنبول میں ہونے والے مظاہرے میں ’ قاتل دولتِ اسلامیہ اور اوردغان، اے کے اس کی مددگار‘ کے نعرے لگائے۔واضح رہے کہ شام کی سرحد سے متصل شہر سوروچ میں واقع ایک ثقافتی سینٹر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب فیڈریشن آف سوشلسٹ یوتھ ایسوسی ایشن’ ایس جی ڈی ایف‘ کے 300 ارکان کوبانی کی تعمیرنو میں حصہ لینے لیے کلچرل سینٹر میں موجود تھے۔
150720111934_suruc__640x360_bbc_nocredit
یوتھ فیڈریشن کی جانب سے دھماکے سے کچھ دیر پہلے سماجی رابطوں پر شیئر کی جانے والی تصویر
بی بی سی مشرق وسطیٰ کے نامہ نگار جم موئر کا کہنا ہے کہ ترکی پر ’دولت اسلامیہ‘ کی سرگرمیوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا جاتا ہے تاہم حال ہی میں اس نے مسلح افراد کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کیا ہے اور یہ حملہ اسی کا ردعمل ہو سکتا ہے۔خیال رہے کہ شام کے شہر کوبانی پر خود کو دولتِ اسلامیہ کہلانے والی تنظیم کے حملے کے بعد وہاں سے لوگوں کی بڑی تعداد نےسوروچ میں پناہ لی تھی۔
(بشکرےہ۔بی بی سی)

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…