واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکہ کو بھارتی دہشت گردی کے ثبوت فراہم کرنے کے پاکستانی دعوﺅں کے باوجود امریکہ کی تردید سامنے آگئی ،پاکستانی دفاعی مبصرین مین کھلبلی مچ گئی ،سینئر دفاعی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ امریکہ کا پاکستانی حکام کی جانب سے بھارتی دہشت گردی کے شواہد شیئر کئے جانے سے انکار امریکی حکمت عملی کاعکاس ہے اور اسے برصغیر پاک و ہند میں امریکی ترجیحات کے واضح اطہار کے طورپر سمجھا جانا چاہئے ،امریکی محکمہ خارجہ نے کہاہے کہ پاکستان نے تاحال بھارت کے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد امریکہ کے ساتھ شیئر نہیں کیے۔واشنگٹن کے ایک حالیہ دورے کے دوران سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے کہا تھا کہ پاکستان کے پاس بھارت کی ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔ترجمان جان کربی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایسی کسی ترسیل کا مجھے علم نہیں تاہم انہوں بھارت کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جس کے مطابق اس کے پاس پاکستان کے بھارت میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے ثبوت ہیں۔انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات پرامن انداز میں حل کریںہم چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تناو ¿ کم ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک مسائل کے خاتمے کے لیے باہمی طور پر مل کر کام کریں۔انہوں نے بتایا کہ 29 جون کو اپنے ایک دورے کے دوران ہندوستانی سیکرٹری سبرامنیم جے شنکر نے امریکی ڈپٹی سیکرٹری انٹونی بلنکن سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ملاقات کی ۔انہوں نے بتایا کہ جے شنکر نے امریکی نیشنل سیکیورٹی کی مشیر سوزن ای رائس سے بھی دو ہفتہ قبل وائٹ ہاو ¿س میں ملاقات کی تھی جس کے دوران وزیراعظم مودی اور صدر باراک اوباما کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔