ابوظبی(نیوزڈیسک) متحدہ عرب امارات کی عدالت عظمیٰ نے ایک امریکی خاتون ٹیچر کی قاتلہ کو قصو وار ثابت ہونے پر سزائے موت سنا دی ، ابوظبی پولیس نے قاتلہ بدر الہاشمی کو واقعے کے تین روز بعد گرفتار کر لیا تھا۔عالمی مےڈےا کے مطابق مجرمہ کو ابوظبی میں فیڈرل سپریم کورٹ نے موت کی سزا سنائی ہے اور اس کا یہ مطلب ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہیں کی جا سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق عدالت میں فیصلہ سنائے جانے کے وقت مجرمہ کو چار پولیس افسروں نے اپنے حصار میں لے رکھا تھا اور اس نے کسی قسم کے جذبات کا کوئی اظہار نہیں کیا۔ جب اس کو عدالت سے واپس لے جایا جا رہا تھا تو وہ مسکرا رہی تھی اور اس نے وہاں موجود اپنے والد اور بھائی کی جانب دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔ مجرمہ کے خلاف مارچ میں مقدمے کی سماعت شروع ہوئی تھی اور اس کے خلاف ٹرائل کے دوران بین الاقوامی میڈیا کو رسائی نہیں دی گئی تھی۔ اس نے دوران سماعت عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس کو نفسیاتی معاونت فراہم کی جائے کیونکہ اس کو دائمی ذہنی عارضہ ہے جس کے بعد عدالت نے اس کے نفسیاتی ٹیسٹوں کا حکم دیا تھا۔حکام کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ملزمہ نے قتل کی واردات سے قبل ویب سائٹس سے رجوع کیا تھا جہاں سے وہ دہشت گردی کی آئیڈیالوجی سے آگاہ ہوئی تھی اور اس نے دھماکا خیز مواد بنانا سیکھا تھا۔ تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ مجرمہ رنگ اور زبان کے لحاظ سے غیر ملکی نظر آنے والے کسی بھی شہری کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔واضح رہے کہ مجرمہ نے یکم دسمبر 2014ء کو ابوظبی کے ایک شاپنگ مال کے واش روم میں امریکی خاتون ٹیچر کو چاقو گھونپ کر قتل کر دیا تھا۔47 سالہ مقتولہ کنڈر گارٹن ٹیچر کی شناخت آئبولیا ریان کے نام سے کی گئی تھی۔ اس یمنی نڑاد مجرمہ کی عمر38 سال ہے