بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سیاہ فاموں کو غلام بنانا اب بھی ہمارے ڈی این اے میں ہے،امریکی صدر کااعتراف

datetime 23  جون‬‮  2015
FILE - In this Nov. 14, 2013 file photo, President Barack Obama pauses while speaking about his signature health care law, in the Brady Press Briefing Room of the White House in Washington. It survived the Supreme Court, a presidential election and numerous repeal votes in Congress, but now President Barack Obama's health care law risks coming unglued because of his own mistakes explaining it and his administration's bungled implementation. Obama now needs breakthroughs on three separate fronts: the cancellations mess, technology troubles, and a crisis in confidence among his own supporters. It’s daunting, but working in his favor is evidence of pent-up demand for the program’s benefits and an unlikely collaborator _ the insurance industry (AP Photo/Charles Dharapak, File)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی صدر براک اوباما نے اعتراف کیا ہے کہ امریکی تاریخ پر سیاہ فاموں کو غلام بنانے کا سایہ چھایا ہوا ہے اور ’یہ اب بھی ہمارے ڈی این اے میں موجود ہے۔صدر اوباما نے یہ بات ساﺅتھ کیرولائنا میں فائرنگ کے واقعے کے بعد کی جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ مبینہ طور پر نسلی امتیاز کا نتیجہ ہے۔صدر اوباما نے انٹرویو میں کہا کہ امریکہ کو نسلی امتیاز کو شکست دینی ہو گی۔ نسلی امتیاز سے ہمیں چھٹکارا نہیں ملا۔ معاملہ صرف یہ نہیں کہ پبلک میں لفظ نیگر نہ بولا جائے کیونکہ یہ لفظ بدتمیزی کے زمرے میں آتا ہے۔بطور صدر یہ پہلا موقع ہے کہ اوباما نے لفظ نیگر استعمال کیا ہے۔ اس سے قبل انھوں نے اپنی کتاب ’Dreams from my Father‘ میں یہ لفظ استعمال کیا تھا لیکن وہ اس وقت صدر نہیں تھے۔واضح رہے کہ لفظ ’نیگر‘ سیاہ فام افراد کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس لفظ کے استعمال کو توہین آمیز سمجھا جاتا ہے۔انٹرویو میں اوباما نے کانگریس پر تنقید کی کہ اس نے اسلحے کے بارے میں سخت قوانین نہیں بنائے۔ یہ محض واضح امتیاز کا مسئلہ نہیں ہے۔ معاشرے 200 یا 300 سال قبل ہونے والے واقعات کو راتوں رات مٹا نہیں سکتا۔



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…