بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

امر یکہ ، 40 لاکھ سرکاری ملازمین کی خفیہ معلو ما ت چو ری، حکا م پر یشا ن

datetime 5  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امر یکہ میں 40 لاکھ سرکاری ملازمین کی خفیہ معلو ما ت چرا لی گئیں جبکہ امر یکی حکا م نے الزا م عا ئد کیا ہے کہ معلومات چرانے کے لیے کیے گئے سائبر حملے کے پیچھے چینی ہیکرز کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ آفس آف پرسنل مینجمنٹ نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے کی وجہ سے تقریباً 40 لاکھ موجودہ اور سابق ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق اس کی وجہ سے ہر وفاقی ادارہ متاثر ہو سکتا ہے۔امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے رکن سینیٹر سوزن کولنز نے کہا ہے کہ خیال یہی ہے کہ یہ سائبر حملہ چین سے کیا گیا۔تاہم واشنگٹن میں چینی سفارتخانے نے خبردار کیا ہے کہ امریکی حکام کو ’اندازے لگانے سے‘ گریز کرنا چاہیے۔سفارتخانے کے ترجمان زہو ہائیقوان نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایسی الزام تراشی ’ذمہ دارانہ عمل‘ نہیں اور اس کے غیرتعمیری نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔آفس آف پرسنل مینجمنٹ (او پی ایم) کا ادارہ وفاقی حکومت کے لیے افرادی قوت کے محکمے کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ ادارہ وفاقی حکومت کے ملازمین کا تمام ریکارڈ محفوظ رکھنے اور سکیورٹی کلیئرنس جاری کرنے کا کام سرانجام دیتا ہے۔حکام کے مطابق او پی ایم کے ڈیٹا بیس میں ملازمین کے ذمہ داریاں، کارکرگی کے جائزے، تربیت کے بارے میں معلومات محفوظ ہوتی ہیں۔حکام کے مطابق چوری کیے گئے ڈیٹا میں ملازمین کے خاندانی پس منظر اور کلیئرنس کی تفصیلات متاثر نہیں ہوئی ہیں۔سینیٹر کولنز نے اس حملے کو ’بظاہر بیرونی طاقت کی جانب سے کامیابی سے سکیورٹی کلیئرنس حاصل شدہ افراد کا کھوج لگانے کی کامیاب کوشش‘ قراردیا ہے۔اوپی ایم نے اپریل 2015 میں آئن سٹائن نامی ایک نئے سائبر سکیورٹی سسٹم کی مدد سے سائبرحملے کی تشخیص کی تھی۔ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کررہی ہے۔سائبرسکیورٹی فرم ایکسیڈیم کے چیف سکیورٹی آفیسر کین امون نے تنبیہ کی ہے کہ ہیک کیا گیا ڈیٹا انتہائی اہم معلومات کے حامل وفاقی ملازمین کو بلیک میل کرنے یا ان کی شناخت استعمال کرنے کے طور پر استعمال کیا جاسکتا۔کانگریس کے رکن ایڈم شف کا حالیہ حملے کے بارے میں کہا ہے کہ سائبر ڈیٹا بیس کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا

مزید پڑھئے:دوسری شادی کا شک،سعودی بیوی 5دن تک مسلسل اپنے شوہر کے ساتھ کیا کر تی رہی ؟

کہ امریکی ’یہ توقع کرتے ہیں کہ وفاقی کمپیوٹر نیٹ ورکس کی دیکھ بھال جنگی بنیادوں پر کی جائے۔‘ایڈم شف کا کہنا تھا: ’ہیکروں، جرائم پیشہ افراد، دہشت گردوں اور ریاستی عناصر کی جانب سے سائبر حملے ہمیں روزانہ کی بنیاد پر درپیش چیلنجز میں سے ایک ہے، اور یہ واضح ہے کہ ہماری سائبر ڈیٹا بیس اور اس کا دفاع بری حد تک زائد المعیاد ہوچکے ہیں۔‘واضح رہے کہ نومبر 2015 میں ایسے ہی ایک سائبر حملے میں ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کے 25 ہزار ملازمین سمیت دیگر ہزاروں وفاقی ملازمین سے متعلق دستاویزات منظر عام پر آگئی تھیں۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…