لندن (نیوزڈیسک)کورین ائیر لائن کی سابق ایگزیکٹو جنہوں نے مونگ پھلیاں صحیح طرح سے پیش نہ کرنے پر نیویارک سے سیو ل جانے والی پرواز ملتوی کروا دی تھی کو گرفتار کرنے کے بعد رہا کر دیا گیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیدر چو کو رواں سال فروری میں قید میں سزا ہوئی تھی تاہم سزا کے خلاف اپیل کے جواب میں عدالت نے ان کی سزا معطل کر دی ۔ان پر ایوی ایشن سیفٹی کے قانون کی خلاف ورزی اور جہاز کے عملے کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی فردِ جرم عائد کی گئی تھی تاہم جمعہ کو عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہیدر چو نے جہاز کے راستہ تبدیل نہیں کروایا۔عدالت نے انھیں سنائی گئی دو سال کی سزا معطل کر دی ہے۔ تاہم ابھی بھی ا ن پر جہاز کے عملے کے ساتھ پرتشدد سلوک روا رکھنے کا الزام ہے۔ہیدر چو کوریئن ایئر کی وائس پریزیڈنٹ تھیں اور ہوائی کمپنی کے صدر کی بیٹی ہیں۔گذشتہ سال دسمبر 2015 میں انھوں نے نیویارک سے سیو ل جانے والی پرواز کی روانگی میں اس لیے تاخیر کرائی کہ جس طرح سے سٹیورڈ نے انھیں جہاز میں مونگ پھلیاں پیش کیں، وہ طریقہ انھیں پسند نہیں آیا۔ہیدر چو نے مطالبہ کیا کہ مونگ پھلی غلط طریقے سے پیش کرنے پر جہاز کے عملے کو تبدیل کیا جائے جس کے بعد نیویارک سے جنوبی کوریا کےلئے روانہ ہونے والا جہاز واپس ٹرمینل پر لے جایا گیا۔کوریئن ایئر نے کہاکہ جہاز پر سروس کے معیار کی نگرانی کرنا ہیدر چو کی ذمہ داری تھی اور اس سلسلے میں ان کو پائلٹ کی حمایت بھی حاصل تھی تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ہیدر جہاز میں بطور مسافر سوار تھیں۔