جمعرات‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

داعش آپ کے بھائی نے بنائی تھی , طالبہ نے صدارتی امیدوار جیب بش کو آڑے ہاتھوں لیا

datetime 17  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوزڈیسک)امریکہ میں کالج کی طالبہ ایوی زیڈرک نے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار جیب بش کو داعش کے حوالے سے آڑھے ہاتھوں لیا۔یونیورسٹی آف نویڈا کی 19 سالہ طالبہ ایوی زیڈرک نے کہاکہ دولت اسلامیہ عراق میں امریکی مداخلت کا شاخسانہ ہے اور صدر اوباما کو اس کا ذمہ دار ٹھہرانا ایسا ہی ہے جیسے کوئی اپنی گاڑی کا ایکسیڈنٹ کر دے اور خود ذمہ داری لینے کی بجائے مسافروں کو برا بھلا کہنا شروع کر دے۔ایوی زیڈرک نے جیب بش کو کہا کہ دولت اسلامیہ آپ کے بھائی صاحب نے بنائی تھی۔طالبہ اور سابق صدر جارج بش کے چھوٹے بھائی جیب ب ±ش کے درمیان یہ تکرار ریاست نویڈا کے شہر رینو کے ٹاو ¿ں ہال میں ہوئی جہاں وہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے کی مہم پر آئے تھے۔صحافیوں میں گھرے ہوئے جیب بش سے ایوی زیڈرک نے پوچھا کہ وہ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ مشرقِ وسطیٰ میں داعش اس لیے بنی کہ صدر اوباما نے وہاں سے امریکی فوجوں کو واپس بلانا شروع کر دیا؟آپ کہتے ہیں کہ دولتِ اسلامیہ اس لیے بنی کہ ہم وہاں سے فوجیں واپس بلا رہے ہیں۔آپ اس کی ذمہ داری صدر جارج بش پر ڈالنے کی بجائے صدر اوباما پر ڈال رہے ہیں۔ وہاں امریکی فوج بھیجنے والے صدر بش تھے نہ کہ صدر اوباما۔ دولتِ اسلامیہ پیدا کرنے کی ذمہ داری عراق کی اتحادی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے جس نے عراق کی پوری حکومت کو تلپٹ کر کے اسے برطرف کر دیا۔دولتِ اسلامیہ اس وقت بنی جب عراقی فوج کے 30 ہزار ملازمین کو نکال باہر کر دیا گیا۔ان کے پاس کوئی ملازمت نہیں تھی تاہم اس کے باوجود انہیں فوج کے اسلحے اور ہتھیاروں تک رسائی حاصل رہی۔ دولتِ اسلامیہ آپ کے بھائی نے بنائی۔اس پر جیب بش نے ایوی کے بازو کو تھپتھپاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ آپ کا سوال ہے یا؟طالبہ ایوی زیڈرک نےجواباً کہا کہ آپ زیادہ غرور نہ کریں بلکہ میرے سوال کا جواب دیں۔جی ہاں۔ ہم نے اپنے جوانوں کو امریکہ کی برتری کے خواب دکھا کر وہاں بھیجا تھا۔ اور اب بھی آپ امریکی بڑائی کا ڈھنڈورا پیٹ کر امریکہ کو کیوں مزید جنگوں میں دھکیلنا چاہتے ہیں اس پر جیب بش کا جواب تھا کہ میں آپ کا احترام کرتا ہوں تاہم آپ سے اتفاق نہیں کرتا۔ہمارا عراق کے ساتھ ایک معاہدہ موجود تھا اگر صدر اوباما چاہتے تو وہ وہاں دس ہزار فوجی چھوڑ سکتے تھے جو عراق میں استحکام لا سکتے تھے اور اس دوران عراقی فوجی حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہو جاتے۔ لیکن صدر اوباما نے ایسا نہیں کیا اور اس کے نتیجے میں جو خلاءپیدا ہوا وہ فوراً (دولتِ اسلامیہ) نے پر کر دیاآپ جس طرح چاہیں تاریخ کو دوبارہ لکھ لیں تاہم یہ بات بڑی سادہ ہے کہ آج ہم ہمیں (مشرق وسطیٰ) میں عدم استحکام کا سامنا ہے اور اس کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے وہاں سے اپنی فوجیں واپس بلا لی ہیں



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…