اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمن میں لاپتا ہونے والے مراکش کے “ایف 16” جنگی جہاز کے پائلٹ کے زندہ یا مردہ ہونے سے متعلق تا حال کسی قسم کی مصدقہ معلومات نہیں مل سکی ہیں کسی بھی قسم کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد ہی مراکشی حکومت اور پائلٹ کے اہل خانہ کو خبر دی جائے گی ۔ دوسری جانب سعودی محکمہ دفاع کے ترجمان جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ ابھی تک ان کے پاس لاپتا پائلٹ کے بارے میں کسی قسم کی ٹھوس معلومات نہیں ہیں۔ تاہم اتحادی ممالک ریڈ کراس کی ٹیم کے توسط سے حوثیوں سے پائلٹ کے بارے میں معلومات کے حصول کی کوشش کررہے ہیں۔ان کا کہنا ہے “ہم گم ہونے والے طیارے کے مراکشی ہواباز کی فرضی میت کے بارے میں غیر مصدقہ داستانوں یقین نہیں رکھتے ہیں۔ ہم اس حوالے سے پوری چھان بین کررہے ہیں کہ آیا مراکشی پائلٹ زندہ ہے یا حادثے میں مارا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کے ذریعے حوثیوں تک رسائی کے بعد ہی درست معلومات مل سکیں گی۔” جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ اتحادی ممالک کا سرکاری موقف یہی ہے کہ ابھی تک مراکشی پائلٹ “لاپتا” ہے تاہم اس ضمن میں ریڈ کراس کی ٹیموں کے ساتھ ہمارے مسلسل رابطے ہیں۔ کسی بھی قسم کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد ہی مراکشی حکومت اور پائلٹ کے اہل خانہ کو خبر دی جائے گی۔یمن میں ہنگامی بنیادوں پر طیارہ بھجوائے جانے کے طیارہ بھیجے کا مقصد لاپتا پائلٹ کا سراغ لگانے کے لیے جاری مساعی کو تیز کرنا ہے۔ طیارہ میت کے حصول کے لیے نہیں بھیجا گیا ہے۔”فیصلہ کن طوفان“ آپریشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ لاپتا مراکشی پائلٹ کی میت ملنے کے بعد میت کی کسی غیر جانب دار تنظیم کے تحت اس کا “ڈی این اے” کرایا جائے گا۔ واضح رہے کہ گز شتہ ہفتے مراکش کا ایک “ایف 16” جنگی جہاز یمن میں لاپتا ہوگیا تھا۔ یہ جہاز مراکش کی جانب سے یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں جاری فوجی آپریشن میں شامل کیا گیا تھا۔