اسلام آباد(نیوز ڈیسک)انتہا پسند تنظیم دولت اسلامیہ عراق وشام “داعش” نے ایک تازہ وحشیانہ کارروائی میں عراق کے شہر الرمادی میں پانچ سو کے قریب عراقی سیکیورٹی اہلکاروں کو ان کے بیوی بچوں سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا ۔ ایک ہی دن میں داعش کی کارروائی میں عراقی فوجیوں کا اتنے بڑے پیمانے پر قتل عام پہلا واقعہ ہے جس نے فوج کو سخت دھچکا پہنچایا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عراق کے صوبہ الانبار کے گورنر صہیب الراوی نے میڈیا کو بتایا کہ داعشی جنگجو بارود سے بھری گاڑیوں اور دسیوں فوجی ٹرکوں کے ساتھ الرمادی پر حملہ آور ہوئے اور فوجی چوکیوں کو تباہ کرتے ہوئے شہر کی کئی کالونیوں پر قبضہ کرلیا۔ داعشی جنگجوﺅں نے فائرنگ کے ساتھ بارود سے بھری کاروں کے ذریعے دھماکے کیے جس کے نتیجے میں سیکڑوں فوجی اور ان کے اہل خانہ ہلاک ہوگئے ہیں۔الراوی کا کہنا تھا کہ داعش کا حملہ اچانک تھا۔ سیکیورٹی فورسز داعش کے حملے کا جواب دینے اور قبضے میں لی گئی کالونیاں دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آپریشن کی تیاری کررہے ہیں۔
مزید پڑھئے:شالنی دیوی !خیرالنساء کیوں بنی؟ قبول اسلام کی ایک ایمان افروز داستان۔۔۔
انہوں نے کہا کہ الرمادی پر جمعہ کے روز کیے گئے حملے میں500 فوجی اہلکاروں کو ان کے اہل خانہ سمیت موت کے گھاٹ اتاردیا گیا ہے۔ مرنے والوں میں 50 مقامی پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جو بارود سے بھری خودکش کاروں سے کیے گئے دھماکوں میں مارے گئے۔ داعش کے حملے میں سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔ بعض متاثرہ علاقوں تک امدادی ٹیموں کی رسائی بھی ممکن نہیں ہوسکی ہے۔