بوجمبورا(نیوزڈیسک ) برونڈی میں حکومتی تختہ ا±لٹنے کے بعد صدر کو بے دخل کرنے کی کوشش کے الزام میں ابتدائی طور پر 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا جس میں فوجی افسران سمیت سابق وزیردفاع بھی شامل ہیں۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدرارتی ترجمان کا کہنا ہے کہ برونڈی میں فوج کے بعض دھڑوں نے صدر پیرے کرونزازے کے اقتدار کا تختہ الٹنے کی کوشش کی جو ناکام ثابت ہوئی اور اس میں ملوث 3 افراد گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں سابق وزیر دفاع سیرل دائیوروکیئے اور فوج کے 2 حاضر جنرل شامل ہیں جب کہ فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کرنے والے میجر جنرل گڈ فرائڈ نیومبارے اب تک مفرور ہیں۔دوسری جانب تختہ الٹنے والے فوجی گروہ کے ترجمان وینن دبانزے نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ فوجی بغاوت میں ملوث افراد نے صدر کی وفادار فوج کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سینیئر فوجی اہلکار شامل ہیں جب کہ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ بغاوت کے مرکزی کردار گوڈفروئیڈ کو قتل نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب بغاوت ناکام ہونے کے بعد مفرور صدر پیرے کرونزازے دوبارہ دارالحکومت بوجمبورا پہنچ گئے تاہم ان کے مقام کو مخفی رکھا گیا ہے۔واضح رہے کہ 13 دسمبر کو فوجی سربراہ جنرل گوڈ فرائڈ نے صدر پیرے کونزازے کی تیسری مرتبہ صدارتی الیکشن میں حصہ لینے پرعوامی احتجاج کے پیش نظراقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد اہلکاروں نے سرکاری نشریات کا کنٹرول بھی سنبھال لیا تھا۔