لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستانی طالبعلم نے برطانوی عدالت سے اپنا کیس جیت لیا،برطانوی عدالت نے ویزہ افسروں کو تعلیم کے حصول کے لئے برطانیہ آنے والے طالبعلموں سے غیر ضروری سوالات پوچھنے سے روک دیا،عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ویزہ افسران کے قانون سے ہٹ کر کئے گئے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ مانچسٹر ہائیکورٹ کے جج میک کلاسکی نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار پاکستانی طالبعلم عدنان مشتاق کے وکیل بئیرسٹر امجد ملک نے دلائل دیئے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ طالبعلم کے تعلیمی پوائنٹس اور دستاویازت مکمل ہونے کے باوجود ویزہ افسر نے اپنا اطمینان نہ ہونے پر اسکی ویزہ کی درخواست کسی قانونی جواز کے بغیرمسترد کر دی۔انہوں نے کہا کہ ویزہ افسر کا فیصلہ ہوم آفس کی پالیسی سے متصادم،غیر منصفانہ اورغیر مساوی ہے۔عدالت نے فریقین کے وکلائ کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ویزہ افسران کے قانون سے ہٹ کر کئے گئے فیصلوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ عدالت نے فیصلے میں تحریر کیا ہے کہ غریب ممالک سے آنے والے طالبعلم یہ حق رکھتے ہیں کہ ان کا موقف درست طریقے سے سنا اور سمجھا جائے۔