واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکہ نے کہا ہے کہ چین کا پاکستان میں جوہری پلانٹوں کی تعمیر کا اقدام نیوکلیئر سپلائر گروپ (این ایس جی) کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتا جبکہ واشنگٹن نے بیجنگ کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات میں بھی اس ایشو کو اٹھایا ہے۔ غیر ملکی مےڈےا کے مطابق قومی سلامتی اور ہتھیاروں کے عدم پھیلاﺅ کیلئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب سیکرٹری تھامس کنٹری مین نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جب چین نیوکلیئر سپلائر گروپ کارکن بن گیا تو اسے پاکستان میں پلانٹوں کی تعمیر کے گرینڈ فادر پروجیکٹ کیلئے دیگر ممالک کا اتفاق رائے بھی حاصل کرنا چاہیے۔ تاہم اس طرح کا کوئی معائدہ طے نہیں پایا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ چین نے پاکستان میں دیگر پاور پلانٹوں کی تعمیر کا اعلان بھی کر دیا ہے تاہم یہ اقدام نیوکلیئر سپلائر گروپ کے قوانین سے مطابقت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایشو کو نیوکلیئر سپلائر گروپ کے دائرے میں رہتے ہوئے بھی اور دو طرفہ طور پر بھی اٹھائیں گے۔ دریں اثناءامریکی سینیٹر رابرٹ ہندیز نے کہا کہ چین جن قوانین کو دوسرے ممالک سے پابندی کا مطالبہ کرتا ہے خود ان قوانین کو ہی توڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین اپنے اس اقدام سے این ایس جی قوانین کی خلاف ورزی نہیں بلکہ مداخلت کر رہا ہے۔