ایتھنز (نیوزڈیسک)یونان کی پارلیمنٹ میں دارالحکومت ایتھنز میں مسجد کی تعمیر کی حمایت میں رائے شماری کے موقع پر حکومتی اتحاد میں سخت اختلافات سامنے آئے ہیں جس کے بعد ملک میں مسلمانوں کی پہلی مسجد کی تعمیرکے لیے جاری مساعی ایک بارپھر تعطل کا شکار ہوگئی ہیں۔عرب میڈیا کے مطابق گذشتہ روز یونانی پارلیمنٹ میں ملک کی پہلی مسجد کی تعمیر کی خاطر سرکاری سطح پر فنڈزجاری کرنے کےلئے ترمیمی بل پیش کیا گیا۔ بل پر رائے شماری کے دوران دائیں بازو کی ”سیریزا“ پارٹی کے ارکان نے مسجد کی تعمیر کی حمایت کی ’‘یونان انڈی پینڈنٹ“ اور اپوزیشن جماعت ”گولڈن ڈان“، نیوڈیموکریٹک پارٹی اور سوشلسٹ قوم پرست ’باسوک‘ پارٹیوں نے ترمیمی بل کی کھل کرمخالفت کی۔یونان انڈی پنڈنٹ پارٹی اور ”گولڈن ڈان“ کو نازیوں کی حامی جماعتیں خیال کیا جاتا ہے اور یہ دونوں ماضی میں مسلمانوں کے لیے الگ مسجد کی تعمیر کی سخت خلاف رہی ہیں۔انڈی پینڈنٹ پارٹی کی خاتون رکن اسٹافرو لایولیڈو کے مطابق ”ہمارا ملک پہلے مالی مشکلات کا سامنا کررہا ہے۔ ایسے حالات میں مسجد کی تعمیر جیسے ’غیرمنافع‘ بخش منصوبے کے لیے فنڈز جاری کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ حکومت کو مساجد کی تعمیر کے بجائے کسی دوسرے نفع بخش شعبے میں فنڈز جاری کرنے چاہئیں“۔