اسلام آباد(نیوز ڈیسک)یمن میں حوثیوں کے خلاف جاری فوجی مشن کے دوران لاپتا ہونے والے مراکشی ”ایف 16“ طیارے کے پائلٹ یاسین نورالدین کے والد نور الدین بحتی نے کہا ہے کہ وہ اپنے بیٹے کی زندہ واپسی کے حوالے سے پرامید ہیں۔لاپتا پائلٹ کے والد نے”العربیہ ڈاٹ نیٹ“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر اس کے بیٹے کی تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں اسے طیارے کے حادثے میں مردہ حالت میں دکھایا گیا ہے تاہم مجھے ان تصاویرکے درست ہونے پریقین نہیں۔ ابھی تک باضابطہ طورپر یمن اور سعودی عرب میں سے کسی نے میرے بیٹے کے مارے جانے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اس لیے مجھے اب بھی امید ہے کہ میرا بیٹا زندہ ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا اور بعض دوسرے ذرائع ابلاغ پر جعلی خبریں نشر کرنے والوں کوکڑی تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔ایک سوال کے جواب میں لاپتا ہوا بازکے والد نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے ہفتے کی شام اپنے بہن بھائیوں سے ”اسکائپ“ کے ذریعے بات کی تھی۔ نور الدین بحتی کا کہنا تھا کہ ہمارے حوصلے بلند ہیں۔ یہی ہمارے اطمینان اور سکون کا باعث ہے۔خیال رہے کہ سوموار کو مراکشی فوج کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ سعودی عرب کی سربراہی میں یمن میں جاری فوجی آپریشن میں ان کا ایک طیارہ لاپتا ہوگیا ہے۔ لاپتا ہونے والے”ایف 16“ جنگی جہاز کے پائلٹ کے بارے میں بھی کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں۔سعودی عرب کی وزارت دفاع کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے بھی مراکش کے ایک ہوائی جہاز کے لاپتا ہونے کی تصدیق کی تھی تاہم ان کا کہنا تھا کہ یہ جہاز ممکنہ طورپر فنی خرابی کے باعث گرکر تباہ ہوا ہے۔لاپتا مراکشی ہوائی جہاز کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ حوثیوں کے قریب سمجھے جانے والے ایک ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ مراکشی ہوائی جہاز کو صعدہ گورنری میں الصفرائ کے مقام پر نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ گرکرتباہ ہوگیا تاہم جہاز میں سوا پائلٹ کے بارے میں کسی قسم کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔