واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکی سینیٹ نے ایران میں قید تین امریکی شہریوں کی رہائی کے لئے پیش کی جانیوالی قرارداد بھاری اکثریت سے منطور کرلی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق غیر پابند قرار داد میں وائٹ ہاوس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایران میں پھنسے امریکی شہریوں کی رہائی کے لئے ہر ممکن راستہ استعمال کیا جائے۔امریکی محروسین میں پاسٹر سعید عابیدینی ، واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جیسن رازین اور سابق امریکی فوجی عامر حکمتی شامل ہیںایک چوتھا امریکی شہری ریٹائر ایف بی آئی ایجنٹ رابرٹ لیونسن بھی آٹھ سال سے ایران میں لاپتہ ہے ۔ امریکی صدر براک اوباما نے ماہ مارچ میں تہران حکومت پر دباو ڈالا تھا کہ چاروں امریکی شہریوں بحفاظت واپس کیا جائےامریکی سینیٹ میں ریپبلکن پارٹی کے رہنما مچ مککونیل نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یہ قرارداد تہران میں اقتدار کی مسند پر بیٹھے رہنماوں کو سنجیدہ پیغام پہنچے گااس موقع پر انہوں نے خاص طور پر عابیدینی کے حوالے سے ذکر کیا کہ انہیں ایک یتیم خانہ تعمیر کرنے اور چلانے کے الزام میں دو سال سے حراست میں رکھا ہوا ہے مککونیل نے کہاکہ عابیدینی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں قید تنہائی میں رکھا جاتا ہے۔امریکی سینیٹر کے مطابق س سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی حکومت پیار اور محبت کا مظاہرہ کرنے والوں کے ساتھ کس طرح کا رویہ کرتی ہے امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن اور ڈیموکریٹ سینیٹر بین کارڈین نے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس موقع پر صحیح فیصلہ اٹھائیں اور فوری طور پر امریکی شہریوں کو رہا کر دیں اور انہیں واپس ان کے گھروں میں بھیج دیںیہ سینیٹ قرارداد ایسے موقع پر منظور کی گئی کہ جب واشنگٹن اورعالمی طاقتیں ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر تاریخی معاہدہ کرنے جارہے ہیں تاکہ تہران پر عائد معاشی پابندیاں اٹھائی جاسکیں۔