تہران (نیوزڈیسک) سینئر نائب ایرانی صدر اسحاق جہانگیری نے کہا ہے کہ حکومت نے عالمی پابندیوں کے خاتمے کے بعد کا لائحہ عمل طے کرلیا ہے اور اس حوالے سے ہم ہر سطح پر جوہری مذاکراتی ٹیم کی حمایت کو جاری رکھیں گے۔ ایک انٹرویو میں آئندہ مہینوں میں ایرانی مجلس اور ماہرین کونسل کے ہونے والے الیکشن کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ موجودہ ایرانی حکومت الیکشن کو صاف .شفاف اور قانونی لحاظ سے کرانے کے لئے اپنی ہر ممکن مدد فراہم کرے گی اور ہم اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ الیکشن کے عمل میں حکومت کی طرف سے کبھی مداخلت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایرانی قوم کو باور کراتی ہے کہ پارلیمنٹ اور ماہرین کونسل کے الیکشن انتہائی شفاف اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ہوجائیں گے۔سینئر نائب ایرانی صدر نے جوہری مسلے کو ملک کا اہم جز قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج ہم دنیا کی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کررہے ہیں اور اس حوالے سے صدر، حکومت اور مذاکراتی ٹیم انتہائی پیچیدہ، دشوار اور حساس نوعیت کے مذاکرات کو آج تک کئے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان مذاکرات میں ایرانی قوم کے مفاد کا بھرپور دفاع کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ایران کی ریڈ لائن کو بھی مد نظر رکھتے ہیں ایران کے خلاف عالمی ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کا ذکر کرتے ہوئے جہانگیری نے کہا کہ پابندیوں کی وجہ سے ہمیں مختلف شعبے بالخصوص تیل، گیس اور بینکی تعلقات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مگر انہی صورتحال میں بھی ہم نے ملک کو چلایا ہے.انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے منصوبہ بندی کیا ہے کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو تب بھی بغیر کسی پریشانی کے ساتھ اپنے ملک کی خوشحالی اور ترقی کے لئے جد و جہد جاری رکھیں گے.ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے سینئرنائب صدر نے کہا کہ تکنیکی امور میں فریقن کے درمیان مفاہمت ہوئی ہے اور اس حوالے سے جو حاصل کرنا چا رہے تھے وہ حاصل ہوئے۔سینئر ایرانی نائب صدر نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کی منڈی میں زیادہ مواقع میسر ہوئے ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ مختلف شعبے بالخصوص صنعتی، پیٹرو کیمیکل، معدنیات اور مصنوعات کی پیداوار کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو مزید فروغ دے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں